ہڈیوں پرنئی تحقیق نے مسخ شدہ لاشوں کی شناخت کا راستہ آسان کردیا

جل جانے والی ہڈیوں میں ہونے والی تبدیلی کو ناپ کر اس کو نیوٹران شعاعوں کی مدد سے واپس لایا جاسکتا ہے، ماہرین

جل جانے والی ہڈیوں میں ہونے والی تبدیلی کو ناپ کر اس کو نیوٹران شعاعوں کی مدد سے واپس لایا جاسکتا ہے، ماہرین

KARACHI:
اکثر وبیشتر زمانہ قدیم کے انسانوں اور جانوروں کی باقیات یا ہڈیاں دریافت ہوتی رہتی ہیں یا پھر کئی حادثات ایسے ہوتے ہیں جن میں پورا انسانی جسم جل جاتا ہے اور صرف ہڈیاں باقی بچ جاتی ہیں اور ایسے انسانوں کی پہچان ناممکن ہوجاتی ہے لیکن اب اس مشکل کا حل نکال لیا گیا ہے اور ایک نئی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیوٹران کی شعاعوں کی مدد سے ان ہڈیوں کا حقیقی روپ سامنے لایا جا سکتا ہے۔

پرتگال میں سائنس دانوں نے نیوٹران شعاعوں کی مدد سے جلنے کے دوران ہڈیوں میں ہونے والی مالیکیولر تبدیلیوں پر تحقیق کے بعد کہا ہے کہ اب جل جانے والی ہڈیوں میں ہونے والی تبدیلی کو ناپ کر اس کو نیوٹران شعاعوں کی مدد سے واپس لایا جاسکتا ہے جس سے انسانی ڈھانچے کی اصل ساخت سامنے لانے میں مدد ملے گی۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جلنے کے دوران ہڈیاں گرم ہوکر سکڑ جاتی ہیں جس سے اس انسان کی اصل عمر، جنس اور سائز کا اندازہ لگانا انتہائی مشکل ہوجاتا ہے تاہم اس نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے نیو ٹران کو جلی اور بغیر جلی ان ہڈیوں سے کچھ اس طرح گزارا تاکہ ان کی حقیقی ساخت کے سامنے لایا جاسکے۔


یونیورسٹی آف کولمبیا میں ہڈیوں کے ماہر ڈیوڈ کون کاؤز کا کہنا ہے کہ جب کسی طیارے کے یا کسی اور حادثے کے دوران جسم کی ہڈیاں گرم ہوکر اپنی ساخت بالخصوص اپنی پیمائش کو تبدیل کرلیتی ہیں اس لیے کوشش کی گئی کہ ہڈیوں کی مقدار میں یہ تبدیلی ناپی جائے جب کہ اس میں کافی حد تک کامیابی حاصل ہوگئی ہے اور اب اس تحقیق کو جلد مکمل کرلیا جائے گا۔

ڈاکٹر گون کاؤز کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے سائنس دانوں کے لیے ایسا فریم ورک تیار کرکے دیا جائے گا جس سے وہ جلی ہوئی ہڈیوں سے قیمتی معلومات حاصل کر سکیں گے۔ ان کاکہنا تھا کہ یہ جلی ہوئی ہڈیوں کو واپس اصلی شکل میں لانے کا طریقہ کار ہے جس کے بعد یہ ممکن ہوگا کہ اس میں ٹرک ریفرنس کا استعمال کیا جا سکے جو عام طور پر عام ہڈیوں پر کیا جاتا ہے۔ تحقیق کے بانی ڈاکٹر مارکوئس کا کہنا ہے کہ نیوٹران کی شعاعوں کی مدد سے ہڈیوں کے اندر ایسی تبدیلیوں کا بھی مشاہدہ کیا جا سکتا ہے جو عام طور پر لیزر یا دیگر کیمیکل شعاعوں سے ممکن نہیں۔ مارکوئس اور اس کے ساتھیوں نے جلی ہوئی ہڈیوں کی تبدیلی کو ناپنے کے لیے ہڈیوں پر پڑنے والی نیوٹران شعاعوں کا مشاہدہ کیا اور اب وہ اس کی مدد سے ہڈیوں میں ایٹم کے ترتیب کی خاکہ تیار کرسکیں گے جس سے ایٹم میں ہونے والی تبدیلی کی مدد سے ہڈیوں کی ساخت کو بھی ناپا جا سکے گا۔
Load Next Story