- وزیراعلی پنجاب نے لاہور میں 36 ارب کے ترقیاتی کام روک دیے
- گورنر خیبرپختونخوا کے اپنی رہائشگاہ ’’کے پی کے ہاؤس‘‘ آنے پر پابندی
- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
- نقل مافیا اور آپریشن راہ راست
- یونیورسٹیاں پاکستان کا مستقبل ہیں، منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
- پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
- 83 سالہ خاتون ہاورڈ سے گریجویشن کرنے والی معمر ترین طالبہ بن گئیں
- پاکستان سے دہشتگردی کیخلاف کوششیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، امریکا
دہشت گردی سے پاکستان کو 118ارب سے زائد کا نقصان
اسلام آباد: پاکستان کودہشت گردی کے خلاف جنگ میں اب تک مجموعی طور پر 118ارب روپے سے زائد کانقصان ہو ا ہے، دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے فاٹا میں 68ارب51کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا۔
وزارت داخلہ کی دستاویزا ت کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی کے باعث کل 118 ارب 47 کروڑ 70 لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔ دہشت گردی کے باعث پنجاب میں 13 ارب 44 کروڑ 77 لاکھ سے زائد کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا۔
سندھ میں 16 ارب 58کروڑ77لاکھ ، خیبرپختونخوا میں 15ارب ، بلوچستان میں 4 ارب 36 کروڑ11 لاکھ، اسلام آباد میں 13کروڑ ، فاٹا میں 68 ارب کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا۔ دستاویزات کے مطابق 2014 میں فاٹا کے اے ڈی پی اور فاٹا کی بحالی کے لیے 2.3ارب روپے جاری کیے گئے۔ 2015 میں 8ارب روپے جاری کیے گئے جبکہ فاٹا میں تباہ ہونے والے انفرااسٹرکچر کے لیے 3 ارب اور گھروں کی تعمیر کے لیے 5 ارب روپے مختص تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔