آئی جی سندھ کے خلاف توہین عدالت کی فرد جرم اگلے ہفتےعائد ہوگی

سپریم کورٹ کا3 رکنی بینچ 2 فروری کو آئی جی سندھ کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرے گا

سپریم کورٹ کا3 رکنی بینچ 2 فروری کو آئی جی سندھ کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرے گا:فوٹو: فائل

انسپکٹرجنرل سندھ پولیس غلام حید رجمالی کے خلاف توہین عدالت کے الزام میں فرد جرم بدھ کوعائد کی جائے گی۔

غلام حیدر جمالی پرالزام ہے کہ انھوں نے دیگراداروں سے ڈپیوٹیشن پرآئے ہوئے سرکاری ملازمین کواصل محکموں میں واپس بھجوانے کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے،جسٹس امیرہانی مسلم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا3 رکنی بینچ 2 فروری کو آئی جی سندھ کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرے گااور فرد جرم بھی عائد کی جائے گی۔


عدالت نے گزشتہ سماعت پرآئی جی سندھ کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھااوراگلی سماعت پرآئی جی سندھ اورچیئر مین محکمہ انٹی کرپشن حکومت سندھ ممتازعلی اورانسپکٹر سیف اللہ کوذاتی حثیت میں پیش ہونے کانوٹس جاری کردیا ہے۔ دریں اثناکراچی سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی نے جمعے کوپولیس میں غیرقانونی بھرتیوں کے لیے کروڑوں روپے رشوت لینے کے الزامات سے متعلق سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کی کارروائی کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر کردی ہے ۔

عدالت نے 23دسمبر 2015کوسندھ کی ضلعی اور ریزرو پولیس کی بھرتیوں میں بدعنوانیوں کے متعلق تحقیقات کے لیے ایڈیشنل آئی جی اے ڈی خواجہ ، اے آئی جی ثنا اللہ عباسی اور اے آئی جی نعیم احمد شیخ پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی اور اپنے حکم میں کہا تھا کہ اگر تقرریوں میں بدعنوانی پائی جائے توسلیکشن بورڈ کے خلاف بھی کارروائی کی جائے،سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کے توسط سے دائرنظرثانی کی اپیل میں ڈاکٹرارسلان کیس کا حوالہ دیتے ہوئے موقف اختیار کیاگیاہے کہ یہ انتظامی معاملہ ہے،پورے ادارے کواس میں ملوث نہیں کیاجاسکتا۔
Load Next Story