پرویزخٹک اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں مستعفی سربراہ کے پی کے احتساب کمیشن
پتہ کرایا ہے، کوئی کیس ہے نہ انکوائری، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی تردید
پتہ کرایا ہے، کوئی کیس ہے نہ انکوائری، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی تردید۔ فوٹو : فائل
احتساب کمیشن خیبر پختونخوا کے مستعفی سربراہ حامد خان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں اور ان کے خلاف مائنز کرپشن کیس کا ریفرنس تیار ہے۔
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد خان کا کہنا تھا کہ تنگی مائنز کے معاملے میں پرویز خٹک کا نام آ رہا ہے، اگر کارروائی جاری رہی تو بہت جلد ہی مائنز کا کیس جو ریفرنس کی شکل میں تیار ہے احتساب عدالت میں پیش ہو جائے گا۔ کیس میں ان کے دفتر کا استعمال کئے جانے کا الزام ہے اس لئے انھیں شریک ملزم کہہ لیں۔ وزیراعلیٰ کے ناراض ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ پرویز خٹک نے ان سے اس معاملے پر بات نہیں کی تاہم احتیاطاً انھیں یہ بتایا تھا کہ اس قسم کی بات آ رہی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خبیر پختونخوا پرویز خٹک نے حامد خان کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے معلوم کرایا ہے، اس قسم کا کوئی کیس تیار ہے اور نہ ہی انکوائری، اگرایسی بات ہے تو سامنے لائیں، میں نے ساری زندگی صاف گزاری ہے اس لئے مجھے کسی قسم کا خوف نہیں ہے۔
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد خان کا کہنا تھا کہ تنگی مائنز کے معاملے میں پرویز خٹک کا نام آ رہا ہے، اگر کارروائی جاری رہی تو بہت جلد ہی مائنز کا کیس جو ریفرنس کی شکل میں تیار ہے احتساب عدالت میں پیش ہو جائے گا۔ کیس میں ان کے دفتر کا استعمال کئے جانے کا الزام ہے اس لئے انھیں شریک ملزم کہہ لیں۔ وزیراعلیٰ کے ناراض ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ پرویز خٹک نے ان سے اس معاملے پر بات نہیں کی تاہم احتیاطاً انھیں یہ بتایا تھا کہ اس قسم کی بات آ رہی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خبیر پختونخوا پرویز خٹک نے حامد خان کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے معلوم کرایا ہے، اس قسم کا کوئی کیس تیار ہے اور نہ ہی انکوائری، اگرایسی بات ہے تو سامنے لائیں، میں نے ساری زندگی صاف گزاری ہے اس لئے مجھے کسی قسم کا خوف نہیں ہے۔