بھارت میں ہرسال ہزاروں افراد کی جان لینے والا درخت

اوتھالنگا درخت کیرالہ میں عام ہے جس کے پھل کھاکر لوگ بڑی تعداد میں خودکشی کررہے ہیں۔

اوتھالنگا درخت کیرالہ میں عام ہے جس کے پھل کھاکر لوگ بڑی تعداد میں خودکشی کررہے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

KARACHI:
بھارت کے بعض علاقوں میں Cerbera odollam نامی درخت لوگوں کی اموات کی وجہ سے بدنام ہے جس کے پھل کھاکر لوگ بڑی تعداد میں جان ہار رہے ہیں۔

یہ درخت کیرالہ سمیت دیگر مقامات پر پایا جاتا ہے اسے مقامی زبان میں ''اوتھالنگا'' کہا جاتا ہے اس کا پھل ٹینس بال جتنا ہوتا ہے جس کے بیج فوری طور پر دل کو روک دیتے ہیں اور کھانے والا ہلاک ہوجاتا ہے۔ 2004 میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق کیرالہ بھارت میں خودکشی کا بڑا مرکز ہے اور یہاں ہرہفتے ایک شخص اس کا پھل کھاکر خود کشی کررہا تھا۔




2012 میں کیرالہ کی 7 خواتین نے اسی درخت کے پھل کھاکرخودکشی کرلی تھی۔ خبررساں ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ اس پھل کو کھا کر خودکشی کرنے والوں میں 60 سے 75 فیصد خواتین شامل ہیں جو غربت، معاشرتی نا انصافی اور استحصال سے تنگ آکر یہ پھل کھاتی ہیں۔ اس درخت کے پھل کے بیج سب سے زہریلے تصور کیے جاتے ہیں اور ان سے چوہے مارنے کی دوا بھی بنائی جاتی ہے۔



چند روز قبل کیرالہ میں خودکشی کرنے والی 4 خاتون ایتھلیٹ نے بھی اس درخت کا پھل کھا کر اپنی زندگی ختم کرنے کی کوشش کی تھی جن میں سے ایک ہلاک ہوگئی تھی۔
Load Next Story