پنجاب میں ینگ ڈاکٹر کی ہڑتال صوبے کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیزدوسرے روز بھی بند
مریضوں کی مشکلات کا اندازہ ہے لیکن ان کے مطالبات جائز ہیں، ینگ ڈاکٹرز کا موقف
3 روز قبل سرگودھا میں ینگ ڈاکٹروں کو بااثڑ شخصیت کے کارندوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا فوٹو: فائل
LONDON:
3 روز قبل سرگودھا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں ینگ ڈاکٹرون پر تشدد کے خلاف صوبے کے مختلف شہروں میں دوسرے روز بھی سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان اور سرگودھا سمیت دیگر شہروں کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز احتجاج کررہے ہیں، احتجاج کے دوران ینگ ڈاکٹرز نے اسپتالوں کی او پی ڈیز پر تالے لگادیئے ہیں جس کی وجہ سے مریض اور ان کے ساتھ آنے والے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
ینگ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں مریضوں کی مشکلات کا اندازہ ہے لیکن ان کے مطالبات جائز ہیں، جب تک سرگودھا میں ڈاکٹروں پر تشدد کرنے والوں کے سرپرستوں کے خلاف قمدمہ قائ نہیں کیا جائے گا اور ذمہ داروں کے بجائے ڈاکٹروں کی معطلی کا فیصلہ واپس نہیں لیا جائے گا وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل سرگودھا کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتال میں ینگ ڈاکٹروں کو مبینہ طور پر مقامی رکن پنجاب اسمبلی کے کارندوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
3 روز قبل سرگودھا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں ینگ ڈاکٹرون پر تشدد کے خلاف صوبے کے مختلف شہروں میں دوسرے روز بھی سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان اور سرگودھا سمیت دیگر شہروں کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز احتجاج کررہے ہیں، احتجاج کے دوران ینگ ڈاکٹرز نے اسپتالوں کی او پی ڈیز پر تالے لگادیئے ہیں جس کی وجہ سے مریض اور ان کے ساتھ آنے والے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
ینگ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں مریضوں کی مشکلات کا اندازہ ہے لیکن ان کے مطالبات جائز ہیں، جب تک سرگودھا میں ڈاکٹروں پر تشدد کرنے والوں کے سرپرستوں کے خلاف قمدمہ قائ نہیں کیا جائے گا اور ذمہ داروں کے بجائے ڈاکٹروں کی معطلی کا فیصلہ واپس نہیں لیا جائے گا وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل سرگودھا کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتال میں ینگ ڈاکٹروں کو مبینہ طور پر مقامی رکن پنجاب اسمبلی کے کارندوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔