زندگی کی اہمیت کا احساس دلانے کیلیے الٹی چلنے والی گھڑی تیار
امریکی ماہرین کی تیار کردہ اس گھڑی میں وقت بڑھتا نہیں بلکہ کم ہوتا رہتا ہے۔
امریکی ماہرین کی تیار کردہ اس گھڑی میں وقت بڑھتا نہیں بلکہ کم ہوتا رہتا ہے۔
BAHAWALPUR:
سبھی سے سننے کو ملتا ہے کہ وقت پر لگا کر گزر رہا ہے اور اگر آپ کو یہ پتا چل جائے کہ آپ کی زندگی کے کتنے دن باقی ہیں تو یقیناً آپ کی زندگی بدل سکتی ہے کیونکہ آپ اپنی زندگی کے باقی بچے دن بھرپور انداز میں گزارنا چاہیں گے اور اپنے خوابوں کو حاصل کرنا چاہیں گے اسی لیے امریکی کمپنی نے ایسی گھڑی تیار کی ہے جو آپ کو زندگی کی اہمیت کا احساس دلا سکے گی۔
امریکی کمپنی نے ایک ایسا کلاک تیار کیا ہے جو فرضی طور پر اندازہ لگاتا ہے کہ آپ کی کتنی زندگی باقی ہو سکتی ہے جب کہ یہ کوئی ایپلی کیشن نہیں بلکہ ایک اصلی گھڑی ہے۔ ایل ای ڈی ڈسپلے کا حامل یہ کلاک لکڑی کو استعمال کرتے ہوئے انتہائی خوبصورتی سے بنایا گیا ہے جسے آپ بآسانی جہاں چاہیں اپنے ساتھ لے جاسکتے ہیں۔
اس گھڑی میں بیک اپ بیٹری بھی موجود ہوتی ہے جب کہ اے سی ایڈاپٹر سے بھی اسے زندہ رکھا جا سکتا ہے۔ اس میں اپنی عمر کے حساب سے وقت سیٹ کر دیں تو یہ کام شروع کر دیتا ہے لیکن یہ ایسا کلاک ہے جس میں وقت بڑھتا نہیں بلکہ کم ہوتا رہتا ہے۔ اس کا ہر گزرتا منٹ اور گھنٹہ آپ کو احساس دلاتا رہتا ہے کہ زندگی کا وقت لمحہ بہ لمحہ کم ہو رہا ہے۔
ویسے تو موت کا دن مقرر ہے اور ہر انسان ایک مختلف عمر پاتا ہے لیکن سائنسی تحقیق کے مطابق ایک انسان اوسطاً 28 ہزار دن زندہ رہ سکتا ہے۔ یعنی اگر اس وقت آپ کی عمر 25 برس ہے تو آپ کے پاس 19 ہزار دن باقی ہیں اور اگر اس وقت آپ زندگی کی 45 بہاریں دیکھ چکے ہیں تو مزید 12 ہزار دن موجود ہیں۔ یعنی اس طرح یہ گھڑی آپ کو اس بات کا احساس دلائے کہ آپ کے پاس اپنے منصوبوں کو مکمل کرنےکے لیے یہی وقت درکار ہے۔
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ آپ زندگی کے کیسے معمولی کاموں میں گزار دیتے ہیں؟ مثلاً اگر کوئی انسان اٹھائیس ہزار دن زندہ رہتا ہے تو اس نے ہنسنے میں ایک سو پندرہ دن کے برابر وقت صرف کیا، ایک سو پچاس دن صرف شکایتیں کرتے ہوئے گزارے، چودہ سو دن فون پر گزار دیے، چار ہزار دن کام میں صرف ہوئے، اگر مرد ہیں تو چالیس دن کا وقت کہیں نہ کہیں جانے کے لیے تیاری میں لگا، زندگی کے قیمتی نوے دن کے برابر وقت ٹریفک میں گزرا اور بارہ سو دن کھانا کھاتے ہوئے گزرے۔
سبھی سے سننے کو ملتا ہے کہ وقت پر لگا کر گزر رہا ہے اور اگر آپ کو یہ پتا چل جائے کہ آپ کی زندگی کے کتنے دن باقی ہیں تو یقیناً آپ کی زندگی بدل سکتی ہے کیونکہ آپ اپنی زندگی کے باقی بچے دن بھرپور انداز میں گزارنا چاہیں گے اور اپنے خوابوں کو حاصل کرنا چاہیں گے اسی لیے امریکی کمپنی نے ایسی گھڑی تیار کی ہے جو آپ کو زندگی کی اہمیت کا احساس دلا سکے گی۔
امریکی کمپنی نے ایک ایسا کلاک تیار کیا ہے جو فرضی طور پر اندازہ لگاتا ہے کہ آپ کی کتنی زندگی باقی ہو سکتی ہے جب کہ یہ کوئی ایپلی کیشن نہیں بلکہ ایک اصلی گھڑی ہے۔ ایل ای ڈی ڈسپلے کا حامل یہ کلاک لکڑی کو استعمال کرتے ہوئے انتہائی خوبصورتی سے بنایا گیا ہے جسے آپ بآسانی جہاں چاہیں اپنے ساتھ لے جاسکتے ہیں۔
اس گھڑی میں بیک اپ بیٹری بھی موجود ہوتی ہے جب کہ اے سی ایڈاپٹر سے بھی اسے زندہ رکھا جا سکتا ہے۔ اس میں اپنی عمر کے حساب سے وقت سیٹ کر دیں تو یہ کام شروع کر دیتا ہے لیکن یہ ایسا کلاک ہے جس میں وقت بڑھتا نہیں بلکہ کم ہوتا رہتا ہے۔ اس کا ہر گزرتا منٹ اور گھنٹہ آپ کو احساس دلاتا رہتا ہے کہ زندگی کا وقت لمحہ بہ لمحہ کم ہو رہا ہے۔
ویسے تو موت کا دن مقرر ہے اور ہر انسان ایک مختلف عمر پاتا ہے لیکن سائنسی تحقیق کے مطابق ایک انسان اوسطاً 28 ہزار دن زندہ رہ سکتا ہے۔ یعنی اگر اس وقت آپ کی عمر 25 برس ہے تو آپ کے پاس 19 ہزار دن باقی ہیں اور اگر اس وقت آپ زندگی کی 45 بہاریں دیکھ چکے ہیں تو مزید 12 ہزار دن موجود ہیں۔ یعنی اس طرح یہ گھڑی آپ کو اس بات کا احساس دلائے کہ آپ کے پاس اپنے منصوبوں کو مکمل کرنےکے لیے یہی وقت درکار ہے۔
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ آپ زندگی کے کیسے معمولی کاموں میں گزار دیتے ہیں؟ مثلاً اگر کوئی انسان اٹھائیس ہزار دن زندہ رہتا ہے تو اس نے ہنسنے میں ایک سو پندرہ دن کے برابر وقت صرف کیا، ایک سو پچاس دن صرف شکایتیں کرتے ہوئے گزارے، چودہ سو دن فون پر گزار دیے، چار ہزار دن کام میں صرف ہوئے، اگر مرد ہیں تو چالیس دن کا وقت کہیں نہ کہیں جانے کے لیے تیاری میں لگا، زندگی کے قیمتی نوے دن کے برابر وقت ٹریفک میں گزرا اور بارہ سو دن کھانا کھاتے ہوئے گزرے۔