- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
چیمپئنزٹرافی میں ہارکر ٹی وی نہ توڑنا؛ سہواگ کا پاکستانی شائقین کو مشورہ
نئی دہلی: سابق بھارتی بیٹسمین وریندر سہواگ کی جانب سے اپنی ٹیم کے ہاتھوں بڑے ٹورنامنٹس میں گرین شرٹس کی شکست پر مذاق اڑانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، انھوں نے چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے پاکستانی شائقین کو ایڈوانس میں مشورہ دیاکہ اس بار وہ روایتی حریف کے ہاتھوں شکست پر اپنے ٹی وی مت توڑیں۔
آئندہ برس جون میں شیڈول ایونٹ میں پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں شامل ہیں، سہواگ نے ٹویٹر پر کہا کہ ’زبردست، پاک بھارت میچ میں صرف ایک سال باقی ہے، میں اپنے پاکستانی بھائیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ اس بار اپنے ٹی وی سیٹس مت توڑنا‘۔ ساتھ میں سہواگ نے ’ہارجیت لگی رہتی ہے‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔ وہ پہلے بھی ٹویٹر پر پاکستان ٹیم اور خاص طور پر شعیب اختر کا مذاق اڑاتے رہتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔