عبدالستارایدھی کی آنکھیں حکومت کو مل جاتیں تو عوام کے مسائل حل ہوجاتے شیخ رشید
حکومت مخالف تحریک میں شامل تمام اپوزیشن جماعتوں کو مشترکہ طور پر مستعفیٰ ہونے کی تجویز دی ہے، شیخ رشید
ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی کو حتمی شکل دی جائے گی، شیخ رشید : فوٹو : فائل
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ عبدالستار ایدھی نے مرنے کے بعد بھی آنکھیں عطیہ کرکے عوام کی بے لوث خدمت کا اعلیٰ ثبوت دیا اگر یہی آنکھیں حکومت کو مل جاتیں تو عوام کے مسائل نظر آنے کے ساتھ حل بھی ہوجاتے۔
میڈیا سے غیررسمی بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی شہادتوں پر دلی افسوس ہے لیکن اس سے ذیادہ افسوس یہ ہے کہ نواز شریف کشمیریوں کی شہادتوں پر خاموش ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ عبدالستار ایدھی سچے، پرخلوص اور بڑے انسان تھے جنہوں نے مرنے کے بعد بھی اپنی آنکھیں نابینا افراد کوعطیہ کرکے ثابت کردیا کہ ان جیسا بے لوث عوامی خدمت گار کوئی بھی نہیں۔ کاش ایدھی صاحب کی آنکھیں حکومت کو مل جاتیں تو حکومت کو عوام کے مسائل نظر آنے کے ساتھ ساتھ سمجھ بھی آتے اورحل بھی ہوجاتے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت مخالف تحریک میں تمام قانونی، آئینی اور سیاسی طریقے استعمال کریں گے جب کہ تحریک میں شامل تمام اپوزیشن جماعتوں کو مشترکہ طور پرمستعفیٰ ہونے کی بھی تجویز دی ہے تاہم پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری سے ملاقات میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی کو حتمی شکل دی جائے گی۔
میڈیا سے غیررسمی بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی شہادتوں پر دلی افسوس ہے لیکن اس سے ذیادہ افسوس یہ ہے کہ نواز شریف کشمیریوں کی شہادتوں پر خاموش ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ عبدالستار ایدھی سچے، پرخلوص اور بڑے انسان تھے جنہوں نے مرنے کے بعد بھی اپنی آنکھیں نابینا افراد کوعطیہ کرکے ثابت کردیا کہ ان جیسا بے لوث عوامی خدمت گار کوئی بھی نہیں۔ کاش ایدھی صاحب کی آنکھیں حکومت کو مل جاتیں تو حکومت کو عوام کے مسائل نظر آنے کے ساتھ ساتھ سمجھ بھی آتے اورحل بھی ہوجاتے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت مخالف تحریک میں تمام قانونی، آئینی اور سیاسی طریقے استعمال کریں گے جب کہ تحریک میں شامل تمام اپوزیشن جماعتوں کو مشترکہ طور پرمستعفیٰ ہونے کی بھی تجویز دی ہے تاہم پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری سے ملاقات میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی کو حتمی شکل دی جائے گی۔