مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے خلاف پاکستان میں بلیک ڈے ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا
وہ دن دور نہیں جب دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے گی۔ ٹوئٹ سید مشرف شاہ فوٹو:فائل
مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نہتے کشمیروں کے خون سے ہولی کھیلنے میں مصروف ہے جس کے باعث وادی میں مسلسل کرفیو نافذ ہے جب کہ بھارتی فوج کے مظالم سے اب تک 48 کشمیری شہید جب کہ ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے خلاف ملک بھر میں آج یوم سیاہ منایا جارہا ہے۔
بھارتی بربریت کے خلاف مہوش چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ بھارت گزشتہ کئی دہائیوں سے کشمیریوں کے حقوق کی پامالی کررہا ہے جب کہ بھارتی فوجی کشمیری خواتین پر وحشیانہ تشدد میں بھی ملوث ہیں۔
مسٹر خان نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے مختلف تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ان سب کو اب ختم ہوجانا چاہیے۔
نہتے کشمیریوں پر مظالم کے حوالے سے لیزا نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ بھارتی فوج کے لیے جہنم میں مخصوص جگہ مقرر کی گئی ہے۔
سارا سلطانہ نے کہا کہ آج نیشنل یونیورسٹی آف سائنس ایند ٹیکنالوجی میں تمام ٹیچرز، طلبا، اسٹاف اور ہوٹل اسٹاف بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بلیک ڈے منا رہے ہیں۔
ٹوئٹر پر کشمیر کارواں کے نام سے ایک گمنام اکاونٹ نے ایک پوسٹر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ہم آزادی لے کر رہیں گے۔
سید مشرف شاہ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ وہ دن دور نہیں جب دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر ملک انڈیا ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے گا۔
سید فرقان حیدر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ظالم کے مخالف اور مظلوم کے مددگار رہنا۔
ولی بگھیو نے ایک کشمیری لڑکے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے یہ بچہ بینائی سے محروم ہوگیا۔
حنا بٹ نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر کے حوالے سے اپنی رپورٹ پر عمل درآمد کروائے اور بھارت کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے سے روکے۔
اشفاق خان خٹک اور حسن نقوی نے کہا کہ عبدالستار ایدھی کا دنیا سے جانا اور وزیراعظم کا ملک میں واپس آنا بھی ایک سیاہ دن تھا۔
ٹوئٹر پر بلیک ڈے کے ٹاپ ٹرینڈ کا عکس