سردیوںمیںصنعتوں کی گیس بندش کافیصلہ واپس لیاجائے

ایکسپریس اردو  پير 23 جولائی 2012
زرمبادلہ ختم اورحکومت کوآئی ایم ایف وامریکاکے سامنے ہاتھ پھیلانا پڑے گا، نائب صدرفیڈریشن۔ فائل فوٹو

زرمبادلہ ختم اورحکومت کوآئی ایم ایف وامریکاکے سامنے ہاتھ پھیلانا پڑے گا، نائب صدرفیڈریشن۔ فائل فوٹو

لاہور: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر اظہر مجید شیخ نے وفاقی حکومت کی طرف سے موسم سرما میں صنعتوں کی گیس کی بندش کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے صنعتی پہیہ جام ہوجائے گا لہٰذا حکومت اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے اور صنعتی شعبہ کو گیس کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائے بصورت دیگر ملکی صنعت کو سخت نقصان پہنچے گا اور ملکی معیشت تباہ ہوجائے گی۔

’’ایکسپریس ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے اظہر مجید شیخ نے کہاکہ حکومت وقتی سیاسی مفادات کیلیے انڈسٹری کاگلہ گھونٹ رہی ہے جو آنے والے وقت میں ملک کو تباہی سے دو چار کردے گا، انڈسٹری کی بندش سے فارن ایکسچینج ختم ہوجائے گا جس سے حکومت کو اخراجات کیلیے آئی ایم ایف اور امریکا کے آگے ہاتھ پھیلانا پڑے گا جس کی بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی اگر اس کے مقابل میں حکومت انڈسٹریل سیکٹر کو متواتر گیس اور بجلی کی فراہمی یقنی بناتی ہے تو اس سے نہ صرف ملکی ریونیو میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری اور بدامنی کو بھی کنٹرول کیا جاسکے گا،

حکومت سی این جی اور گیس کے دیگر غیرضروری استعمال سے ملک کا قیمتی سرمایہ ضائع کر رہی ہے۔ انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ بڑی گاڑیوں کو گیس دینے پر پابندی عائد کی جائے، اس کے علاوہ گھروں میں ہیٹر اور گیزر کو سولر انرجی کے ذریعے چلایا جائے۔

ایک سوال کے جواب میں ایف پی سی سی آئی کے رہنما نے کہاکہ صنعتوں کیلیے گیس کی عدم دستیابی ایس این جی پی ایل کے ادارے کی ذمے داری نہیں بلکہ وفاقی حکومت کی ہے جو پالیسی تشکیل دیتی ہے، اس لیے ہمارا مطالبہ بھی وفاقی حکومت ہی سے ہے کہ وہ حالات کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے پالیسی وضع کرے اور ایسا فیصلہ نہ کرے جس سے قومی صنعت کو نقصان پہنچنے کااحتمال ہو اور ملکی معیشت تباہ ہوجائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔