ہیلتھ اینڈ سائنس

عبدالریحان  جمعرات 8 ستمبر 2016
ناسا کی تحقیقی دستاویزات بلامعاوضہ پڑھی جاسکیں گی  ۔ فوٹو : فائل

ناسا کی تحقیقی دستاویزات بلامعاوضہ پڑھی جاسکیں گی  ۔ فوٹو : فائل

مریخ پر دن کیسا ہوگا؟ کیا ٹائٹن پر زندگی موجود ہوسکتی ہے؟ اگر آپ خلا میں جاتے ہیں تو آپ کے جسم کے مساموں پر کیا اثر پڑے گا؟ مریخ پر زندگی کی دریافت میں کہاں تک پیش رفت ہوچکی ہے؟ ممکن ہے کہ یہ اور اسی نوع کے کئی سوالات آپ نے کسی سے پوچھے ہوں اور آپ کو ان کا کوئی جواب نہ ملا ہو۔ لیکن اب آپ اپنے ذہن میں اُبھرنے والے ان سوالوں کے جواب ناسا کی ایک نئی ویب سائٹ پر دیکھ سکتے ہیں۔ یہی نہیں ناسا کے سائنس دانوں نے اب تک جو بھی تحقیق کی ہے وہ سب کی سب اس ویب سائٹ پر دیکھی اور پڑھی جاسکتی ہیں۔

علم و تحقیق کی ترویج کے سلسلے میں ناسا نے بے حد اہم قدم اٹھاتے ہوئے Pubspace کے نام سے ایک ویب پورٹل قائم کردیا ہے جس پر اس کی ہزاروں تحقیق دستاویزات بلامعاوضہ دستیاب ہیں۔ 2013ء میں وائٹ ہاؤس میں قائم دفتر برائے سائنس و ٹیکنالوجی پالیسی نے سائنسی تحقیقی اداروں سے درخواست کی تھی کہ جن تحقیقی منصوبوں کے لیے وفاقی حکومت فنڈز مہیا کررہی ہے ان کے نتائج تک رسائی دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ کئی اداروں کی ویب سائٹس پر ادائیگی کے بعد تحقیقی منصوبوں کے بارے میں تفصیلات پڑھی جاسکتی تھیں مگر اب یہ سب بلامعاوضہ دستیاب ہوں گی۔ کوئی بھی فرد انھیں آن لائن پڑھنے کے ساتھ ساتھ ڈاؤن لوڈ بھی کرسکے گا۔

اس منصوبے کے بارے میں ناسا کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ڈیو نیومین کہتے ہیں،’’ سائنسی معلومات کی عام دستیابی اور علم کی ترویج کے ضمن میں ویب پورٹل کا قیام بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ناسا کے سائنسی و تحقیقی منصوبوں کی تفصیلات عام ہونے سے سائنس دانوں،انجنیئروں، محققین، اور طلبا کے ساتھ ساتھ عام افراد بھی مستفید ہوسکیں گے۔ ناسا کی دیکھا دیکھی اب یورپی یونین نے بھی رکن ممالک میں ہونے والی تمام سائنسی تحقیق 2020ء تک بلامعاوضہ آن لائن مہیا کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔