- 11 سالہ بچے سے بدفعلی کرنے والا ہئیر ڈریسر گرفتار
- برطانیہ میں اومیکرون ویریئنٹ کی نئی ذیلی قسم سامنے آگئی
- سندھ ہائیکورٹ کے بجلی کے نظام میں خرابی سے عدالتی امور ٹھپ، جنریٹر سسٹم بھی ناکارہ
- وزیراعظم شہباز شریف نے 31 سرکاری افسران کو گریڈ 22 میں ترقی دیدی
- سپریم کورٹ کا حکومتی شخصیات کی جانب سے تحقیقات میں مداخلت پرازخودنوٹس
- بلوچستان سے کالعدم تنظیم کی خاتون رکن ساتھی سمیت گرفتار
- وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی امریکی ہم منصب سے ملاقات، اقتصادی تعلقات بہتر بنانے پر زور
- آرمی چیف نے فوجی جوانوں اور افسران کو اعزازات سے نواز دیا، آئی ایس پی آر
- ریفری کو تھپڑ مارنے والے بھارتی پہلوان پر تاحیات پابندی عائد
- حکومت کے آگے سمندر اور پیچھے عوام کو لے کر میں کھڑا ہوں، عمران خان
- چین میں زمین بوس ہونے والے طیارے کو جان بوجھ کر گرایا گیا تھا، انکوائری رپورٹ
- لاہور قلندرز نے دس نوجوانوں کا انتخاب کرلیا، ناموں کا اعلان کپتان شاہین آفریدی کریں گے
- خبردار! یہ 7 ایپلی کیشنز آپ کا فیس بک پاسورڈ چرا سکتی ہیں
- پاکستانی معیشت کی بحالی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے، امریکا
- دوسری شادی کی خواہش پر شوہر کو قتل کرنے والی بیوی کو عمر قید کی سزا
- پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان 30 مئی تک عارضی جنگ بندی پر اتفاق
- دعا زہرہ کے نکاح خوان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا
- کھانا کھلنے میں تاخیر پر شادی ہال میدان جنگ بن گیا
- جامعہ کراچی میں غیر ملکی وفود کیلئے سیکیورٹی بڑا خطرہ قرار، بین الاقوامی کانفرنس منسوخ
- خیبرپختون خوا میں کم آمدنی والے گھرانوں کو مفت راشن کیلئے فوڈ کارڈ کا اجراء
سینئرز کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ درست نہیں، سابق اسٹارز
تجربہ کار بیٹسمین یونس خان کھلاڑیوں کو کیچنگ پریکٹس کرارہے ہیں، سابق کوچ محسن خان نے ان کی ٹیم میں واپسی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ فوٹو: فائل
لاہور: سابق کرکٹرز نے دورئہ بھارت کیلیے سینئرز کو ٹیم سے ڈراپ کرنے کے فیصلے کو غلط قرار دے دیا۔
محسن خان، معین خان اور راشد لطیف کے مطابق اتنی بڑی سیریز میں روایتی حریف کو دبائو میں لانے کیلیے تجربہ کار کھلاڑیوں کی ضرورت تھی۔ تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ اسٹار محسن خان نے کہاکہ شاہد آفریدی کی موجودگی ہی حریف ٹیم کو دبائو میں لانے کیلیے کافی ہوتی ہے،آل رائونڈر ہونے کے ناطے وہ اپنی بیٹنگ میں ناکامی کا ازالہ بولنگ سے کرسکتے ہیں، بطور بولر کامیاب نہ ہوسکیں تو بیٹسمین کے طور کچھ کر دکھانے کی اہلیت رکھتے ہیں،ایسی صلاحیتوں کے حامل کھلاڑی کو فارم میں واپسی کیلیے ایک اچھی پرفارمنس درکار ہوتی ہے۔
سلیکشن کمیٹی کو انھیں ایسے ہی سپورٹ کرنا چاہیے تھا جیساآسٹریلیا میں رکی پونٹنگ کو کیا گیا، سابق کوچ نے کہا کہ کرکٹ11کھلاڑیوں کا کھیل ہے کسی ایک فرد سے تمام ترتوقعات وابستہ کرنا درست نہیں، محسن خان نے عبدالرزاق کو ڈراپ کرنے کے فیصلے پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھیں آسٹریلیا سے سیریز اور ورلڈ کپ میں بطور ٹوئنٹی20 اسپیشلسٹ شامل کرنے کے باوجود صرف دو میچز میں کھلایا گیا،بغیر پرفارم کرنے کا موقع دیے کسی کو نکالنے کا کوئی جواز نہیں بنتا،انھوں نے آل رائونڈر کو مشورہ دیا کہ دل چھوٹا کرنے کے بجائے فٹنس برقرار رکھنے کیلیے محنت کا سلسلہ جاری رکھیں، محسن خان نے یونس خان کی واپسی کو اچھا فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مڈل آرڈر بیٹسمین کا تجربہ ٹیم کے کام آئے گا۔
اسی طرح عمر امین اچھا اضافہ ثابت ہونگے، احمد شہزاد کی بھی ٹوئنٹی20 اسکواڈ میں جگہ بنتی تھی، ذوالفقار بابر کو بھارتی وکٹوں پر آزمانا درست ہوگا،محمد عرفان ایک باصلاحیت بولر ہے، اسے ٹیم میں جگہ پکی کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ سابق اوپنر نے کہا کہ چند غلط فیصلوں کے باوجود پاکستان ٹیم میں اتنے باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں کہ بھارت کو اس کی سرزمین پر شکست دے سکیں لیکن ہرکسی کو 100 فیصد کارکردگی دکھانا ہوگی۔
سابق کپتان معین خان نے کہا کہ عبدالرزاق کے ساتھ انصاف نہیں ہوا، ڈراپ کرنے سے قبل انھیں کھیلنے کے مواقع تو فراہم کیے جاتے،اگر آل رائونڈر کا انتخاب ہوتا تو وہ بھارت میں اچھا پرفارم کرتے، اسی طرح اتنی بڑی سیریز میں آفریدی جیسے کھلاڑی کو ایک فارمیٹ تک محدود نہیں کیا جاسکتا،ان کی موجودگی حریف ٹیم پر نفسیاتی دبائو کا ذریعہ بنتی، دوسری طرف سابق کپتان راشد لطیف کو یقین ہے کہ شاہد آفریدی کم بیک کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،انھوں نے کہا کہ آل رائونڈر ایک مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔
رکی پونٹنگ جیسے عظیم کھلاڑی کو بھی پرفارم نہ کرنے کے باعث ریٹائر ہونا پڑا لیکن پاکستان میں معاملات مختلف انداز میں چلتے ہیں، یہاں ایک پلیئر پرفارمنس دکھا کر واپس آسکتا ہے،میرے خیال میں آفریدی ایسا کرسکتے ہیں۔
دوسری طرف عام شہریوں نے ملے جلے تاثرات کا اظہار کیا،ایک طرف ایسے لوگ ہیں جن کے خیال میں ماضی کے کارناموں کو یاد کرنے کے بجائے اب آگے بڑھنے کا وقت ہے، دیگر کا کہنا ہے کہ ملک کی طویل عرصے خدمت کرنیوالے پلیئرز کو مزید مواقع ملنے چاہئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔