آرام باغ تھانے اور کرائم برانچ لانڈھی پر چھاپے 2شہری بازیاب
ذمے دار پولیس افسران کو سیشن ججز کے روبرو پیش ہونے کا حکم.
ہیڈبیلف مدثر حسین نے تھانہ آرام باغ میں چھاپہ مارا تھا اور پولیس کی غیرقانونی حراست سے شہری عمیر کو بازیاب کرکے فوری رہا کردیا. فوٹو: فائل
جوڈیشل مجسٹریٹ اور ہیڈ بیلف نے کراچی کے مختلف تھانوں میں چھاپے مار کرشہریوں کو پولیس کی غیرقانونی حراست سے بازیاب کرالیا۔
عدالت نے ذمے دار پولیس افسران کو سیشن ججز کے روبرو پیش ہونے کا حکم دیا ہے، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی احمد صبا کے حکم ہیڈبیلف مدثر حسین نے تھانہ آرام باغ میں چھاپہ مارا تھا اور پولیس کی غیرقانونی حراست سے شہری عمیر کو بازیاب کرکے فوری رہا کردیا، مغوی کے خلاف ایف آئی آر تھی اور نہ ہی روزنامچہ میں انٹری تھی، ہیڈ بیلف نے ایس ایچ او کو سیشن جج کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
قبل ازیں درخواست گزار محبوب الہٰی نے حبس بے جا کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے بیٹے کو پولیس نے تین روز قبل غیرقانونی حراست میں لیا ہوا ہے اوررہائی کیلیے بھاری رقم کا تقاضہ کیا ہے ، دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی اشرف جہاں نے صدف کی درخواست پر جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی عبدالستار سومرو کو تھانہ لانڈھی کے کرائم برانج زون ٹو میں چھاپہ مارنے اور شہری ارشد کی بازیابی کا حکم دیا تھا۔
فاضل جج نے مذکورہ تھانے میں چھاپہ مارا اس موقع پر مغوی تھانے میں موجود تھا، فاضل عدالت نے مغوی اور تمام ریکارڈ کے ہمراہ ذمے دار پولیس افسران کو آج سیشن جج کے روبرو پیش ہونے کا حکم دیا، قبل ازیں درخواست گزار مسماۃ صدف نے حبس بے جا کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے شوہر ارشد کو اتوار کو غیرقانونی حراست میں لیا گیااور کرائم برانچ لانڈھی کے حوالات میں قید کردیا تھا۔
رہائی کیلیے90ہزار روپے طلب کیے تھے بعدازاں 40ہزار روپے میں معاملہ طے پایا،10ہزار روپے وصول کیے ہیں اور باقی رقم کا تقاضہ کیا جارہا ہے، درخواست میں مغوی کو مقابلے میں ہلاک کرنے کا خدشہ ظاہر کیا اور بازیابی کی استدعا کی تھی۔
عدالت نے ذمے دار پولیس افسران کو سیشن ججز کے روبرو پیش ہونے کا حکم دیا ہے، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی احمد صبا کے حکم ہیڈبیلف مدثر حسین نے تھانہ آرام باغ میں چھاپہ مارا تھا اور پولیس کی غیرقانونی حراست سے شہری عمیر کو بازیاب کرکے فوری رہا کردیا، مغوی کے خلاف ایف آئی آر تھی اور نہ ہی روزنامچہ میں انٹری تھی، ہیڈ بیلف نے ایس ایچ او کو سیشن جج کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
قبل ازیں درخواست گزار محبوب الہٰی نے حبس بے جا کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے بیٹے کو پولیس نے تین روز قبل غیرقانونی حراست میں لیا ہوا ہے اوررہائی کیلیے بھاری رقم کا تقاضہ کیا ہے ، دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی اشرف جہاں نے صدف کی درخواست پر جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی عبدالستار سومرو کو تھانہ لانڈھی کے کرائم برانج زون ٹو میں چھاپہ مارنے اور شہری ارشد کی بازیابی کا حکم دیا تھا۔
فاضل جج نے مذکورہ تھانے میں چھاپہ مارا اس موقع پر مغوی تھانے میں موجود تھا، فاضل عدالت نے مغوی اور تمام ریکارڈ کے ہمراہ ذمے دار پولیس افسران کو آج سیشن جج کے روبرو پیش ہونے کا حکم دیا، قبل ازیں درخواست گزار مسماۃ صدف نے حبس بے جا کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے شوہر ارشد کو اتوار کو غیرقانونی حراست میں لیا گیااور کرائم برانچ لانڈھی کے حوالات میں قید کردیا تھا۔
رہائی کیلیے90ہزار روپے طلب کیے تھے بعدازاں 40ہزار روپے میں معاملہ طے پایا،10ہزار روپے وصول کیے ہیں اور باقی رقم کا تقاضہ کیا جارہا ہے، درخواست میں مغوی کو مقابلے میں ہلاک کرنے کا خدشہ ظاہر کیا اور بازیابی کی استدعا کی تھی۔