- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر آج طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
- گیری کرسٹن بھارت سے ویڈیو کال پر قومی کرکٹرز سے مخاطب ہوگئے
- شمال سے جنوب! غزہ "مکمل قحط" کا شکار ہے، اقوام متحدہ
- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
- پی ایس ایل 2025؛ پلئینگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع
- راولپنڈی سے چوری سرکاری ویگو سمیت 7 مسروقہ گاڑیاں خیبر پختونخوا سے برآمد
- پولیس اہلکار کے بھائی کی شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق
- بچوں میں بلند فشار خون فالج کے امکانات 4 گنا تک بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- امریکی ایئرپورٹ پر مسافر کی پتلون سے سانپ برآمد
اعلیٰ معیارکا پٹرول بیچنے کی مہلت میں 15روز کا اضافہ
کراچی: وفاقی وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل نے ملک میں بہتر معیار کے نئے پٹرول آراواین 92 کی فروخت کیلیے پٹرولیم ڈیلرز کو 15روز کی اضافی مہلت دے دی ہے۔
پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے ایکسپریس کو بتایا کہ پی ایس او نے ملک میں بہتر معیار کے پٹرول آراواین 92کی فروخت یکم نومبر سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے جمعہ کے روز عبدالسمیع خان سے ملاقات میں ڈیلرز کی سہولت کیلیے نئے ایندھن کی فروخت کیلیے 15 روز کی اضافی مہلت کی یقین دہانی کرادی ہے۔
عبدالسمیع خان کے مطابق ملک میں بہتر معیار کے ایندھن کی فروخت کے حوالے سے پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی نے ڈیلرز کے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی۔ ڈیلرز کا موقف ہے کہ ملک میں 50 فیصد پٹرول موٹرسائیکلوں میں استعمال کیا جاتا ہے جنہیں نئے فیول کی اضافی قیمت کی وجہ سے اخراجات میں اضافے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈیلرز نے حکومت کو یہ تجویز دی ہے کہ بہتر معیار کے نئے ایندھن آراواین 92کے ساتھ پرانے ایندھن آراواین 87کی فروخت بھی جاری رکھی جائے تاکہ موٹرسائیکل سواروں کو بھی معیار کے لحاظ سے دو مصنوعات میسر ہوں اور وہ اپنی قوت خرید کے مطابق ایندھن خرید سکیں۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق ملک میں زیادہ بہتر معیار کا ایندھن آراواین 92 متعارف کرانے کیلیے نئے ایندھن کی درآمد کے سودے طے کرلیے گئے ہیں جن میں سے 55ہزار ٹن کی پہلی کھیپ اکتوبر کے آخری ہفتے میں پاکستان پہنچ جائیگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔