آئوٹ لیٹس سے سمز کی فروخت دکانداروں کی رقم پھنس گئی
موبائل کمپنیوں کافرنچائزسےسمزلینےاورڈپازٹ کی رقم واپس دینےسےانکارسمزریٹیلرزکافروخت پرحکومتی پابندی کیخلاف مظاہرہ.
نقصان کے ذمے دار نہیں موبائل کمپنیوں کے میسجز،دکانوں پر سمز کی فروخت بند ہونے سے شہری پریشانی کا شکار ہیں،مختیار خان و تاجر رہنما۔ فوٹو: فائل
ریٹیل آئوٹ لیٹس سے موبائل سم کی فروخت کے باعث چھوٹے دکانداروں کے لاکھوں روپے کمپنیوں کے پاس پھنس گئے۔
کمپنیوں نے سم واپس لینے اور ڈپازٹ کی رقم واپس دینے سے انکار کردیا، موبائل سمز ریٹیلرز نے دکانوں پر سم کی فروخت پر حکومتی پابندی کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، کراچی موبائل سمز ایسو سی ایشن کے صدر مختیار خان اور جنرل سیکریٹری مشتاق احمد نے مظاہرے کی قیادت کی، مظاہرے میں سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ وائس چیئرمین کاشف صابرانی، جنرل سیکریٹری اسماعیل لائلپوریہ و دیگر کے علاوہ بڑی تعداد میں تاجروں نے شرکت کی ،مختیار خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک بھر میں دکانوں پر موبائل سمز کی فروخت بند ہونے سے شہری شدید پریشانی سے دوچار ہوگئے ہیں۔
جبکہ 15لاکھ سے زائد ریٹیلرز کی لاکھوں روپے کی رقم بھی پھنس گئی ہے،دکانداروں کے رابطہ کرنے پر فرنچائز سے یہ کہا جارہا ہے کہ کمپنیاں ان سے سمیں واپس نہیں لے رہی ہیں اس لیے وہ بھی واپس نہیں لے سکتے، موبائل فون کمپنیوں کی جانب سے سموںکے تھوک دکانداروں کو میسجز کے ذریعے آگاہ کیا جارہا ہے کہ وہ کسی قسم کے نقصان کی ذمے دار نہیں۔
اس صورتحال سے کراچی میں ایک محتاظ اندازے کے مطابق 25 تا 30 ہزار اور ملک بھر میں 15 لاکھ سے زائد ریٹیلرز کا نہ صرف روزگار ختم ہوگیا ہے جبکہ ان کے پاس موجود سمیں بے قیمت ہونے سے انھیں بھاری نقصان کا بھی سامنا ہے ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ انھوں نے موبائل فون کمپنیوں کے کاروبار کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
4کمپنیوں کے پاس 5 ہزار تا 30 ہزار روپے فی دکاندار بطور ایڈوانس جمع کرائی گئی رقم بھی پھنس گئی ہے،سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت نے جو اقدام کیا ہے اس پر کسی تاجر کو بھی اعتراض نہیں مگر حکومت لاکھوں تاجروں کے گھروں کے چولہے بند ہونے سے بچائے پانچوں کمپنیوں کو پابند کیا جائے کہ وہ ریٹیلرز سے مال واپس لیں، جمیل پراچہ نے کہا کہ کسی صورت چھوٹے تاجروں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا،اس موقع پر دیگر تاجر رہنمائوں نے بھی خطاب میں اس اقدام کی شدید مذمت کی۔
کمپنیوں نے سم واپس لینے اور ڈپازٹ کی رقم واپس دینے سے انکار کردیا، موبائل سمز ریٹیلرز نے دکانوں پر سم کی فروخت پر حکومتی پابندی کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، کراچی موبائل سمز ایسو سی ایشن کے صدر مختیار خان اور جنرل سیکریٹری مشتاق احمد نے مظاہرے کی قیادت کی، مظاہرے میں سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ وائس چیئرمین کاشف صابرانی، جنرل سیکریٹری اسماعیل لائلپوریہ و دیگر کے علاوہ بڑی تعداد میں تاجروں نے شرکت کی ،مختیار خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک بھر میں دکانوں پر موبائل سمز کی فروخت بند ہونے سے شہری شدید پریشانی سے دوچار ہوگئے ہیں۔
جبکہ 15لاکھ سے زائد ریٹیلرز کی لاکھوں روپے کی رقم بھی پھنس گئی ہے،دکانداروں کے رابطہ کرنے پر فرنچائز سے یہ کہا جارہا ہے کہ کمپنیاں ان سے سمیں واپس نہیں لے رہی ہیں اس لیے وہ بھی واپس نہیں لے سکتے، موبائل فون کمپنیوں کی جانب سے سموںکے تھوک دکانداروں کو میسجز کے ذریعے آگاہ کیا جارہا ہے کہ وہ کسی قسم کے نقصان کی ذمے دار نہیں۔
اس صورتحال سے کراچی میں ایک محتاظ اندازے کے مطابق 25 تا 30 ہزار اور ملک بھر میں 15 لاکھ سے زائد ریٹیلرز کا نہ صرف روزگار ختم ہوگیا ہے جبکہ ان کے پاس موجود سمیں بے قیمت ہونے سے انھیں بھاری نقصان کا بھی سامنا ہے ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ انھوں نے موبائل فون کمپنیوں کے کاروبار کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
4کمپنیوں کے پاس 5 ہزار تا 30 ہزار روپے فی دکاندار بطور ایڈوانس جمع کرائی گئی رقم بھی پھنس گئی ہے،سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت نے جو اقدام کیا ہے اس پر کسی تاجر کو بھی اعتراض نہیں مگر حکومت لاکھوں تاجروں کے گھروں کے چولہے بند ہونے سے بچائے پانچوں کمپنیوں کو پابند کیا جائے کہ وہ ریٹیلرز سے مال واپس لیں، جمیل پراچہ نے کہا کہ کسی صورت چھوٹے تاجروں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا،اس موقع پر دیگر تاجر رہنمائوں نے بھی خطاب میں اس اقدام کی شدید مذمت کی۔