سمعیہ قتل کیس پولیس نے چنبہ ہاؤس کے 10 ملازمین کو حراست میں لے لیا

چنبہ ہاؤس سے ملنے والی سمعیہ کی گاڑی محمد اشرف کے نام پر ہے، پولیس

چنبہ ہاؤس سے ملنے والی سمعیہ کی گاڑی محمد اشرف کے نام پر ہے، پولیس ۔ فوٹو: فائل

پولیس نے سمعیہ قتل کیس میں مقتولہ کا موبائل ڈیٹا حاصل کر لیا جب کہ چنبہ ہاؤس کے 10 ملازموں کو بھی حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے چنبہ ہاؤس سے سمعیہ زریں کی لاش ملے 2 دن گزر گئے لیکن تفتیش کی گاڑی آگے نہیں بڑھ سکی، چنبہ ہاؤس کے کیمروں سے تو کوئی سراغ نہیں ملا لیکن پولیس نے سمیعہ کا موبائل ڈیٹا حاصل کر لیا ہے جب کہ چنبہ ہاؤس کے منیجر سمیت 10 ملازموں کو حراست میں لے کر ان سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں ملازمین نے بتایا کہ مقتولہ کی جس رات موت ہوئی اس رات انہوں نے کھانا باہر سے منگوایا تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ لاہور میں چنبہ ہاؤس سے مسلم لیگ(ن) کی خاتون کارکن کی لاش برآمد


دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ چنبہ ہاؤس سے ملنے والی سمعیہ کی گاڑی محمد اشرف کے نام پر ہے تاہم ایم این اے چوہدری اشرف کا کہنا تھا ہ اُن کا سمعیہ سے کوئی تعلق نہیں اورنہ ہی انہوں نے کمرہ بک کروایا جب کہ چوہدری اشرف کے دعوے کے باوجود ان کی سمیعہ کی تصاویر موجود ہیں۔ سمعیہ کے پوسٹ مارٹم سے ابتدائی طورپریہی پتہ چلا ہے کہ ان کی موت نشہ آور چیز کھانے سے ہوئی جب کہ جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں ملا۔

واضح رہے ریس کورس میں چنبہ ہاؤس کے کمرے سے مسلم لیگ (ن) کی خاتون کارکن کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

https://www.dailymotion.com/video/x53uzog
Load Next Story