وزیراعظم بادشاہ ہیں جوعدالت نہیں بلایا جا سکتا عمران خان

فوجی عدالتوں کی توسیع پرآج بنی گالا میں اجلاس بلا لیا، پشاور میں خطاب

وزیراعظم کی منی ٹریل فراڈ ہے، حدیبیہ مل ریفرنس دوبارہ کھولا جائے، ترین،نعیم الحق، فوادچوہدری ودیگر۔ فوٹو: فائل

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم بادشاہ سلامت نہیں کہ ان کو سپریم کورٹ طلب نہیں کیا جاسکتا، یہاں لوگوں کوغلط فہمی ہے، جمہوریت میں قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہوتا۔ وہ پیر کو پاناما کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کر رہے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ عدالت پر پورا اعتماد ہے۔ وزیراعظم کو عدالت طلب کیے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ کیا وزیراعظم بادشاہ سلامت ہیں کہ ان کو طلب نہیں کیا جاسکتا، یوسف رضا گیلانی کو بھی عدالت نے طلب کیا تھا۔

مزید برآں پشاور میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک کی زیر صدارت سیاحت، کھیل، امور نوجوانان اور آثار قدیمہ پر اجلاس خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ صوبائی حکومت کو تجویز دی ہے کہ صوبے کے سیاحتی وسائل کو معاشی استحکام کی بنیاد بنانے کے لیے بین الاقوامی معیار کے مطابق ترقی دیں اور اس سلسلے میں قابل عمل قوانین وضع کریں۔ جھیلوں کی صفائی ستھرائی اور حفاظت کے لیے بھی اتھارٹیز ہونی چاہیئں۔


وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے بھر کے سیاحتی مقامات کی ترقی کے لیے گلیات ترقیاتی ادارے کی طرز پر ادارے بنانے پر کا م کر رہی ہے۔ سیاحتی مقامات کی ترقی اور سیاحوں کو سہولتوں کی فراہمی کے لیے آزاد اور با اختیار بورڈز بنائے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا ہائیڈرو پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تقریب میں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں آلودگی سے پاک صاف توانائی پیداکی جائے کیونکہ کوئلہ بجلی گھروںکاسوچ کرخوف آتاہے،کوشش ہے کہ صوبائی توانائی منصوبے میںحکومت کسی قسم کی مداخلت نہ کرے۔ 40 فیصد پاکستانی شوکت خانم کا 400 ارب روپے کاخسارہ پوراکرتے ہیں جہاں ادارے کمزورہوں وہاں کرپشن زیادہ ہوتی ہے، کرپشن کے خلاف جنگ ایک جہاد ہے جوکہ ایک دن میں نہیں لڑی جاسکتی۔ دہشت گردی اورجرائم کی شرح پختونخوا میں تیزی سے نیچے آئی ہے، بینک آف خیبرنے گزشتہ 2 برس میں پہلی مرتبہ اپنے صارفین کومنافع دیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہاکہ تحریک انصاف کاعمران خان کی قیادت میں کامیابی کاایک ویژن ہے۔ علاوہ ازیں چیئرمین تحریک انصاف نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج (منگل کو)بنی گالا میں طلب کرلیا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں جہانگیر ترین، نعیم الحق، فواد چوہدری، اعجاز چوہدری اور شبلی فراز نے وزیر اعظم کی منی ٹریل کو فراڈ قرار دیتے ہوئے حدیبیہ پیپر مل کا ریفرنس دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کر دیا اور کہا ہے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف کیخلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا، وزیر اعظم کو تحفے میں ملے 81 کروڑ کا حساب لیا جائے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے، نیب نہیں جو ثبوت دے، جتنے ثبوت دے چکے امید ہے کافی ہیں، حسین نواز کے نامعلوم ذرائع آمدن جانے بغیرکیس آگے لے جانا مشکل ہے، بیگم کلثوم نواز نے 1992-93میں لندن فلیٹس کا معائنہ کیا تھا، وقت آ گیا ہے کہ قوم کو سچ بتایا جائے، مریم نواز کا جواب آگیا، وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کلثوم نواز کا بیان حلفی بھی عدالت میں جمع کرایا جائے، منی لانڈرنگ سے متعلق وزیر خزانہ اسحق ڈار کا بیان موجود ہے۔ وہ پاناما کیس کی سماعت کے موقع پر عدالت عظمیٰ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے نیب نہیں جو ثبوت دے، فواد چوہدری نے کہا کہ شریف خاندان کے دبئی مل 12 ملین میں بیچنے کے کوئی ثبوت نہیں ملے جبکہ 81 کروڑ روپے پاکستان سے ہنڈی کے ذریعے باہر بھیجے گئے بعد ازاں یہی پیسے تحفے کے طور پر واپس لائے گئے، وزیر اعظم نے مریم نواز کو61کروڑ روپے 2011 کے بعد سے تحفے کے طور پر دیے۔ سپریم کورٹ میں 2011 میں اسحق ڈار کے بیان حلفی کو رد نہیں کیاگیاجس میں منی لانڈرنگ کے ثبوت ہیں، حدیبیہ پیپر مل ریفرنس نوازشریف کی عدم موجودگی کی وجہ سے بند کیا گیا تھا، اب دوبارہ کھولا جائے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ دستاویز کے مطابق مریم نواز منروا کمپنی کی واحد بینیفشری ہیں۔
Load Next Story