تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کو بچانے کے لیے فنکاروں کا پلان
افتخار ٹھاکر، غلام عباس، ندیم عباس لونے والااور جنید جمشید خون کی بیماریوں میں مبتلا بچوں کے لئے ملکرکام کریں گے
افتخار ٹھاکر اور جنید جمشید تھیلیسیمیا اور ہیمو فیلیا کے شکار بچوں کے علاج کے لئے ملکرکام کریں گے۔ فوٹو: فائل
تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیا کے مرض میں مبتلابچوں کی مددکے لیے کامیڈین افتخار ٹھاکر،غزل گائیک غلام عباس، گلوکارندیم عباس لونے والااورمبلغ جنید جمشید نے مل کرکام کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
معلوم ہوا ہے کہ چاروں فنکاروں نے یہ فیصلہ تھیلیسیمیا اورہیموفیلیا کے مرض میں مبتلا جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے تقریباً 50ہزار بچوں کے بارے میں معلومات ملنے پرکیا تھا۔ اس سلسلہ میں چاروں فنکار خون کے مرض میں مبتلا بچوں کوبچانے اوران کے علاج ومعالجہ کے حوالے سے مہم کا آغازملتان سے کرینگے۔ اس سلسلہ میں 10 جنوری کوگورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے لیہ کیمپس میںتھیلیسیمیا اورہیموفیلیا کے مرض میں مبتلا بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک تقریب کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
یہ بھی معلوم ہواہے کہ گذشتہ روزمعروف کامیڈین افتخارٹھاکرنے ملتان میں حضرت بی بی آمنہ کے نام پرقائم ''آمنہ تھیلیسیمیا سینٹر '' کا دورہ کیا اوربچوں کے ساتھ ملاقات کی ، جب کہ دوسری جانب معروف مبلغ جنیدجمشید، ندیم عباس لونے والہ اورغلام عباس نے بھی تھیلیسیمیااورہیموفیلیا کے مرض میںمبتلا بچوں کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔ جب اس سلسلہ میں افتخارٹھاکرسے رابطہ کیا گیا توانھوں نے ''نمایندہ ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ بطورفنکاراورشہری یہ ہماری اولین ذمے داری ہے کہ ہم اپنے پروفیشن کے ساتھ ساتھ فلاحی کاموںمیںبھی بڑھ چڑھ کرحصہ لیں۔
خون کی بیماری میں مبتلا غریب بچوں کے پاس علاج کے پیسے تودرکنارہسپتال آنے جانے کا کرایہ تک نہیں ہوتا اوریہ جنوبی پنجاب کے دوردرازعلاقوں سے ملتان آتے ہیں۔ مجھے ملتان کے آمنہ تھیلیسیمیا سنٹرکا دورہ کرنے کے بعد بہت کچھ جاننے کا موقع ملا اورمجھے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس مرض میںمبتلا بچے کو15دن بعد لازمی خون کی بوتل لگوانا پڑتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ میں اس سلسلہ میں اپنے ساتھی فنکاروں کے ہمراہ ملک اوربیرون ملک آواز اٹھائینگے۔ گلوکارندیم عباس لونے والہ اورغلام عباس نے کہا کہ جب ہمیں یہ معلوم ہوا کہ جنوبی پنجاب میں ہزارو ںکی تعداد میںبچے خون کے مرض میں مبتلا ہیں۔ ہم جہاں تک ہو سکے گا بچوں کی سپورٹ کرینگے۔
معلوم ہوا ہے کہ چاروں فنکاروں نے یہ فیصلہ تھیلیسیمیا اورہیموفیلیا کے مرض میں مبتلا جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے تقریباً 50ہزار بچوں کے بارے میں معلومات ملنے پرکیا تھا۔ اس سلسلہ میں چاروں فنکار خون کے مرض میں مبتلا بچوں کوبچانے اوران کے علاج ومعالجہ کے حوالے سے مہم کا آغازملتان سے کرینگے۔ اس سلسلہ میں 10 جنوری کوگورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے لیہ کیمپس میںتھیلیسیمیا اورہیموفیلیا کے مرض میں مبتلا بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک تقریب کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
یہ بھی معلوم ہواہے کہ گذشتہ روزمعروف کامیڈین افتخارٹھاکرنے ملتان میں حضرت بی بی آمنہ کے نام پرقائم ''آمنہ تھیلیسیمیا سینٹر '' کا دورہ کیا اوربچوں کے ساتھ ملاقات کی ، جب کہ دوسری جانب معروف مبلغ جنیدجمشید، ندیم عباس لونے والہ اورغلام عباس نے بھی تھیلیسیمیااورہیموفیلیا کے مرض میںمبتلا بچوں کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔ جب اس سلسلہ میں افتخارٹھاکرسے رابطہ کیا گیا توانھوں نے ''نمایندہ ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ بطورفنکاراورشہری یہ ہماری اولین ذمے داری ہے کہ ہم اپنے پروفیشن کے ساتھ ساتھ فلاحی کاموںمیںبھی بڑھ چڑھ کرحصہ لیں۔
خون کی بیماری میں مبتلا غریب بچوں کے پاس علاج کے پیسے تودرکنارہسپتال آنے جانے کا کرایہ تک نہیں ہوتا اوریہ جنوبی پنجاب کے دوردرازعلاقوں سے ملتان آتے ہیں۔ مجھے ملتان کے آمنہ تھیلیسیمیا سنٹرکا دورہ کرنے کے بعد بہت کچھ جاننے کا موقع ملا اورمجھے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس مرض میںمبتلا بچے کو15دن بعد لازمی خون کی بوتل لگوانا پڑتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ میں اس سلسلہ میں اپنے ساتھی فنکاروں کے ہمراہ ملک اوربیرون ملک آواز اٹھائینگے۔ گلوکارندیم عباس لونے والہ اورغلام عباس نے کہا کہ جب ہمیں یہ معلوم ہوا کہ جنوبی پنجاب میں ہزارو ںکی تعداد میںبچے خون کے مرض میں مبتلا ہیں۔ ہم جہاں تک ہو سکے گا بچوں کی سپورٹ کرینگے۔