- سندھ میں گندم ذخیرہ اور اسمگلنگ میں ملوث 336 افراد کی نشاندہی ہوگئی
- سولر پینلز کی قیمتیں تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئیں
- آزاد کشمیر میں مہنگائی کے خلاف احتجاج میں حالات کشیدہ، پولیس اہلکار شہید متعدد مظاہرین زخمی
- وزیراعلیٰ بلوچستان کا واپڈا اور وفاق سے 8 گھنٹے بجلی کی فراہمی کا مطالبہ
- گورنر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا میں لفظی جنگ شدید، ایک دوسرے کو دھمکیاں
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کے فائنل میں جاپان نے پاکستان کو شکست دے دی
- ساڑھے تین ہزار نان فائلرز کی سمز بلاک، 5 ہزار کو خبردار کردیا گیا
- مردار جانور کا 10 من گوشت لاہور منتقل کرنے کی کوشش ناکام
- انٹربورڈ کراچی نے سالانہ امتحانات کا شیڈول جاری کردیا
- کراچی میں گرمی کی لہر پیر تک برقرار رہنے کا امکان
- فیض آباد دھرنا کیس؛ سپریم کورٹ نے رپورٹ ٹی او آرز کے برخلاف قرار دے دی
- کھانے میں اضافی نمک چھڑکنے والے ہوجائیں ہوشیار!
- چین کے صحرا میں اونٹوں کیلئے ٹریفک سگنلز نصب
- بلوچستان؛ پوست کی کاشت کے خلاف کارروائی، ملزمان کے حملے میں 6اہلکار زخمی
- پاکستان میں حالیہ 24.8 فیصد مہنگائی اگلے سال 12.7 فیصد پر آنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف
- شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں اسکریپ کی دکانوں کی بندش پر حکومت کو نوٹس
- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی، گیس نرخوں میں اضافے کی یقین دہانی کروا دی
- شاداب کو رنز پڑرہے تھے تو افتخار، صائم کو اوورز کیوں نہ دیئے! شائقین
- کم عمر لڑکیوں کا نکاح : لاہور ہائیکورٹ کا نکاح رجسٹرار کے خلاف کارروائی کا حکم
- سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان موخر ہوگیا
مراعاتی پیکیج ؛ برآمدات پر7 فیصد تک سبسڈی دینے کا اعلان، ٹیکسٹائل مشینری پرڈیوٹی ختم
اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ حکومت نے تجارت میں اضافے کے لیے 180ارب کا مراعاتی پیکیج دے دیا ہے، اب تاجروں کو چاہیے کہ تجارتی پالیسی کے برآمدی اہداف حاصل کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے تجارت کے فروغ کے مراعاتی پیکیج کی منظوری دی ہے، حکومت نے 3 سال میں صنعتی صارفین کے لیے بجلی کے ریٹس 16 روپے سے کم کرکے 11 روپے کر دیے ہیں، صنعتوں کو بجلی اور گیس کی فراہمی بلاتعطل کی جا رہی ہے،2016-17 بجٹ میں 5 سیکٹرز کو زیرو ریٹنگ کیا ہے، نومبر 2016 میں ملکی برآمدات میں 6.2 فیصد اضافہ ہوا، وزیر اعظم نے طویل مشاورت کے بعد یہ پیکیج دیا ہے جس میں گارمنٹس پر ڈیوٹی ڈرا بیک اور لوکل ٹیکسز پر ریلیف دیا گیا ہے، گارمنٹس پر ڈیوٹی ڈرا بیک 7 فیصد، فیبرکس پر 5 فیصد،یارن پر 4 فیصد، کھیلوں کے سامان پر 7 فیصد، چمڑے کی مصنوعات پر 7 فیصد، سرجیکل گڈز پر 6 فیصد، کارپٹس پر 6 فیصد، لیدرگارمنٹس پر 5 فیصد، ٹیکسٹائل مشینری پر 10فیصد درآمدی ڈیوٹی کو زیرو فیصد کر دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ یہ پالیسی 18 ماہ چلے گی، پہلے 6 ماہ کوئی شرط نہیں ہے جبکہ 2017-18کے 12 ماہ جس نے مراعات لینی ہیں اس کوگزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 10 فیصد گروتھ کرنی ہے اور اس کو مکمل کارکردگی پر مراعات ملیں گی جو اسٹیٹ بینک کے ذریعے دی جائیں گے، اس کے لیے کوئی درخواست نہیں دینی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسکیم میں 180ارب کے اثرات ہوں گے، اس سے برآمدات میں اضافہ اور پیداواری لاگت میں کمی ہوگی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تجارتی پالیسی کے 35 ارب ڈالر کے ہدف تک پہنچنے کی کوشش کریں گے، اس پیکیج میں فوڈ گروپ شامل نہیں ہے، ان کے لیے 2016-17کے بجٹ میں مراعات دی گئی ہیں، یوریا پر سبسڈی دی گئی ہے، کاشت کاروں کے لیے 5 روپے 30 پیسے بجلی فکس کی گئی ہے، ملک میں روئی کی پیداوار طلب سے 25فیصد کم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔