ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے صدارتی حکم نامے

ٹرمپ نے انتخابات کے دوران جن پالیسیوں کا اعلان کیا تھا اس پر صدر بننے کے بعد انھوں نے عملدرآمد شروع کر دیا

۔ فوٹو: فائل

SARGODHA:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو صدارتی حکم ناموں پر دستخط کیے جن کی رو سے ملک کی جنوبی سرحد پر میکسیکو کے ساتھ دیوار تعمیر کی جائے گی اور غیرقانونی طور پر موجود تارکین وطن کو ملک بدر کیا جائے گا۔ ایسی اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں کہ امریکی صدر ایک دوسرے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے سات ملکوں کے شہریوں کو امریکی ویزے دینے پر فوری پابندی عائد کر دیں گے' ان ممالک میں شام' عراق' ایران' لیبیا' صومالیہ' سوڈان اور یمن شامل ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو حقیقی دوست قرار دیتے ہوئے نریندر مودی کو امریکا کے دورے کی دعوت دی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات کے دوران جن پالیسیوں کا اعلان کیا تھا اس پر صدر بننے کے بعد انھوں نے عملدرآمد شروع کر دیا ہے' اب انھوں نے میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد کو محفوظ بنانے' غیرقانونی امیگریشن کو روکنے اور امریکا میں موجود غیرقانونی طور پر تارکین وطن کے خلاف کارروائیاں کرنے کے اپنے ایجنڈے کو بروئے کار لانے کا آغاز کر دیا ہے۔ میکسیکو کی سرحد پر 32سو کلو میٹر لمبی دیوار تعمیر کی جائے گی' ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ دیوار چند ہی ماہ کے اندر اندر تعمیر ہو گی اور وہ خود اس منصوبے کی نگرانی کریں گے۔ خوشحال ملک ہونے کے باعث امریکا غریب اور ترقی پذیر ممالک کے باشندوں کے لیے معاشی جنت تصور کیا جاتا ہے جہاں روز گار کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

امریکا کی ہونے والی خوشحالی اور ترقی میں غیرملکی تارکین وطن کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا مگر ترقی پذیر ممالک کے باشندوں کی ایک تعداد نے امریکا پہنچنے کے لیے غیرقانونی راستوں کو اختیار کرنا شروع کر دیا' خاص طور پر میکسیکو کی جانب سے غیرقانونی امیگریشن کا سلسلہ بہت تیزی سے جاری ہے۔ اس امر نے امریکی معیشت کے لیے بہت سے خطرات کو بھی جنم دیا' غیرقانونی طور پر آنے والے یہ تارکین زندگی کا رشتہ قائم رکھنے کے لیے سستے داموں ملازمت کرنے پر آمادہ ہو جاتے ہیں' ان کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث مقامی امریکیوں کے لیے جہاں روز گار کے مواقع میں کمی ہونا شروع ہوئی وہاں ان کی آمدن پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے' دوسری جانب امریکی صنعت کاروں نے چین' افریقہ اور دیگر ترقی پذیر ممالک میں صنعتیں لگانے کا سلسلہ شروع کر دیا جہاں انھیں سستے داموں افرادی قوت اور خام مال میسر آنے لگا جس سے ان کی دولت میں تو خاطر خواہ اضافہ ہونے لگامگر اس سے امریکا میں بیروز گاری کے بڑھتے ہوئے عفریت کو مہمیز ملی۔


ڈونلڈ ٹرمپ نے جو معاشی ایجنڈا پیش کیا اس کے مطابق وہ امریکا میں زیادہ سے زیادہ صنعتیں قائم اور غیرقانونی تارکین وطن کو ملک بدر کر کے امریکیوں کے لیے روز گار کے وسیع مواقع پیدا کرنے کے متمنی ہیں۔ اس حوالے سے دیکھا جائے تو ڈونلڈ ٹرمپ کی سوچ غلط نہیں وہ معاشی لحاظ سے ایک مضبوط امریکا کا خواب دیکھ رہے ہیں اور انھوں نے ''سب سے پہلے امریکا'' کا نعرہ لگا کر یہ واضح کر دیا کہ وہ امریکی مفادات پر کسی قسم کی مصلحت کا شکار نہیں ہوں گے۔ امریکا میں موجود تارکین وطن پر بھی کڑا وقت آ گیا ہے اور جو لوگ غیرقانونی راستوں سے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں انھیں بھی اب اپنے ان ارادوں سے باز آجانا چاہیے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ان اقدامات کے باعث غیرملکی سرمایہ کاروں کا رخ امریکا کے بجائے ایشیا کے دیگر ممالک کی جانب ہو سکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم مودی کو امریکا کے دورے کی دعوت دے کر ایشیا کے حوالے سے مستقبل کی پالیسیوں کو عیاں کر دیا ہے۔ امریکی ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل میں چین عالمی سطح پر ان کے لیے معاشی اور عسکری میدان میں ایک بڑا خطرہ بن سکتا ہے جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے امریکا بھارت کے ساتھ معیشت اور دفاع کے شعبے میں وسیع تر تعاون کا خواہاں ہے۔ جن سات مسلم ملکوں کے شہریوں کو امریکی ویزے دینے پر پابندی کا منصوبہ ہے یہ ممالک سوائے ایران کے داخلی سطح پر خانہ جنگی' انتشار اور معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔

امریکی پالیسی سازوں کا خیال ہے کہ غیرقانونی تارکین وطن خاص طور پر مسلم ممالک سے آنے والے افراد کے باعث امریکا میں دہشت گردی کے خطرات میں خوفناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ جغرافیائی لحاظ سے پاکستان کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا اس کے امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں لہٰذا پاکستان کو نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنانے کی جانب توجہ دینی چاہیے۔ پاک امریکا بہتر تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔
Load Next Story