- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
کیکڑے کے خول سے مچھروں کے خاتمے کا کامیاب تجربہ
تائیوان: ماہرین نے کیکڑے کے خول سے ملیریا پھیلانے والے مچھروں کا کامیابی سے خاتمہ کرنے کا تجربہ کیا ہے۔
کیکڑوں اور ان جیسے دیگر جانداروں کی پشت ایک ٹھوس لیکن ہلکے مادے سے بنی ہوتی ہے جسے کائٹِن کہتے ہیں۔ ماہرین اس جادوئی خول کے بہت سے مفید کام دریافت کرچکے ہیں، ان سے بنی زخم پٹی سے گہرے زخم بھی تیزی سے ٹھیک ہوجاتے ہیں جب کہ کئی طرح کی دواؤں اور الیکٹرانکس میں بھی کیکڑے کے خول کے اجزا استعمال ہوتے ہیں۔
تائیوان نیشنل اوشن یونیورسٹی کے ماہرین نے چاندی کے ذرات ملاکر ان سے ملیریا پھیلانے والے مچھروں کا کامیابی سے خاتمہ کیا گیا ہے۔ ماہرین نے کیکڑے کے خول کا سفوف بنایا اور اس میں چاندی کے نینو ذرات ملاکر ان کی کم شدت کی مقدارکو مچھروں والے پانی کے ذخائر پر چھڑکا تو اس سے ملیریا کی وجہ بننے والے مچھر، انڈے اور ان کے لاروے بہت تیزی سے ختم ہوگئے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ذرات مچھر کے جسم میں سرایت کرکے اس کے خلیات کو تباہ کردیتے ہیں اور اس کا حیاتیاتی چکر (لائف سائیکل) متاثر ہوجاتا ہے۔ ایک اور اچھی بات یہ نوٹ کی گئی کہ جب اس کا محلول پانی پر چھڑکا گیا تو اس سے پانی میں موجود خطرناک ترین بیکٹیریا بھی ختم ہوگئے جن میں نمونیا اور دیگر امراض کی وجہ بننے والے جراثیم بھی شامل ہیں۔
اس تحقیق کی تفصیلات ہائیڈروبائیلوجیا میں شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔