کیکڑے کے خول سے مچھروں کے خاتمے کا کامیاب تجربہ

ویب ڈیسک  منگل 16 مئ 2017
تائیوان کے سائنسدانوں نے کیکڑے کے خول میں چاندی کے نینو ذرات ملا کر ملیریا بردار مچھروں کےخاتمے کا تجربہ کیا، فوٹو؛ فائل

تائیوان کے سائنسدانوں نے کیکڑے کے خول میں چاندی کے نینو ذرات ملا کر ملیریا بردار مچھروں کےخاتمے کا تجربہ کیا، فوٹو؛ فائل

تائیوان: ماہرین نے کیکڑے کے خول سے ملیریا پھیلانے والے مچھروں کا کامیابی سے خاتمہ کرنے کا تجربہ کیا ہے۔

کیکڑوں اور ان جیسے دیگر جانداروں کی پشت ایک ٹھوس لیکن ہلکے مادے سے بنی ہوتی ہے جسے کائٹِن کہتے ہیں۔ ماہرین اس جادوئی خول کے بہت سے مفید کام دریافت کرچکے ہیں، ان سے بنی زخم پٹی سے گہرے زخم بھی تیزی سے ٹھیک ہوجاتے ہیں جب کہ کئی طرح کی دواؤں اور الیکٹرانکس میں بھی کیکڑے کے خول کے اجزا استعمال ہوتے ہیں۔

تائیوان نیشنل اوشن یونیورسٹی کے ماہرین نے چاندی کے ذرات ملاکر ان سے ملیریا پھیلانے والے مچھروں کا کامیابی سے خاتمہ کیا گیا ہے۔ ماہرین نے کیکڑے کے خول کا سفوف بنایا اور اس میں چاندی کے نینو ذرات ملاکر ان کی کم شدت کی مقدارکو مچھروں والے پانی کے ذخائر پر چھڑکا تو اس سے ملیریا کی وجہ بننے والے مچھر، انڈے اور ان کے لاروے بہت تیزی سے ختم ہوگئے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ذرات مچھر کے جسم میں سرایت کرکے اس کے خلیات کو تباہ کردیتے ہیں اور اس کا حیاتیاتی چکر (لائف سائیکل) متاثر ہوجاتا ہے۔ ایک اور اچھی بات یہ نوٹ کی گئی کہ جب اس کا محلول پانی پر چھڑکا گیا تو اس سے پانی میں موجود خطرناک ترین بیکٹیریا بھی ختم ہوگئے جن میں نمونیا اور دیگر امراض کی وجہ بننے والے جراثیم بھی شامل ہیں۔

اس تحقیق کی تفصیلات ہائیڈروبائیلوجیا میں شائع ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔