پاکستان ٹیم کے ’پراسرار عنصر‘ نے پروٹیز کو محتاط کردیا
نئے پلیئرزکی ویڈیوزسے کھیل سمجھنے کی کوششیں،اعتمادکافی بلند ہوگا، گریم اسمتھ
نئے پلیئرزکی ویڈیوزسے کھیل سمجھنے کی کوششیں،اعتمادکافی بلند ہوگا، گریم اسمتھ فوٹو : فائل
KARACHI:
پاکستان ٹیم کے 'پراسرار عنصر' نے پروٹیز کو محتاط کردیا، نئے کھلاڑیوں کی ویڈیوز سے ان کا کھیل سمجھنے کی کوششیں شروع کردیں۔
کپتان گریم اسمتھ کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم زیادہ مستقل مزاجی سے پرفارم کررہی ہے، ان کا اعتماد کافی بلند ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم جمعے سے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کا آغاز کررہی ہے تاہم اسکواڈ نئے کھلاڑیوں کی موجودگی نے پروٹیز کو احتیاط پر مجبور کردیا ہے، بولنگ اٹیک خاص طور پر جنوبی افریقی ٹیم مینجمنٹ کی توجہ کا مرکز ہے جس میں طویل القامت محمد عرفان اور لیفٹ آرم فاسٹ بولر جنید خان شامل ہیں، دونوں بھارت میں اچھی کارکردگی پیش کرچکے، اب پاکستان نے تنویر اور راحت کو بھی جنوبی افریقہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میزبان سائیڈ نے اپنی حکمت عملی ترتیب دینے کیلیے مہمان کھلاڑیوں کی ویڈیو فوٹیج کا جائزہ لینا شروع کردیا، کھلاڑیوں کی خوبیوں اور خامیوں کا تجزیہ کیا جارہا ہے جبکہ پیر کو ڈرا ہونے والے میچ میں بھی کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ کپتان گریم اسمتھ کو اچھی طرح احساس ہے کہ پاکستان ٹیم انھیں سخت چیلنج دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ جنوبی ایشیا کی واحد سائیڈ ہے جو جنوبی افریقہ کی کنڈیشنز کو خود اپنے حق میں استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اسمتھ نے کہا کہ لوگ پاکستان ٹیم کے ناقابل پیشگوئی ہونے کے بارے میں بات کرتے ہیں مگر اس نے انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریز اور اب بھارت سے محدود اوورز کے میچز میں مستقل مزاجی دکھائی ہے، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ ان کا اعتماد کافی بلند ہوگا۔ یاد رہے کہ پاکستان نے گذشتہ برس کے آغاز پر اس وقت کی نمبرون ٹیم انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں کلین سوئپ کیا تھا اور اب ایک برس بعد اس کا سامنا دنیا کی نئی ٹیسٹ سپر پاور سے ہونے والا ہے۔ مصباح الحق کی قیادت میں ہی پاکستان نے 2010 کے آخر میں جنوبی افریقہ کے خلاف یو اے ای میں دو ٹیسٹ میچز کی سیریز ڈرا کی تھی۔
پاکستان ٹیم کے 'پراسرار عنصر' نے پروٹیز کو محتاط کردیا، نئے کھلاڑیوں کی ویڈیوز سے ان کا کھیل سمجھنے کی کوششیں شروع کردیں۔
کپتان گریم اسمتھ کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم زیادہ مستقل مزاجی سے پرفارم کررہی ہے، ان کا اعتماد کافی بلند ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم جمعے سے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کا آغاز کررہی ہے تاہم اسکواڈ نئے کھلاڑیوں کی موجودگی نے پروٹیز کو احتیاط پر مجبور کردیا ہے، بولنگ اٹیک خاص طور پر جنوبی افریقی ٹیم مینجمنٹ کی توجہ کا مرکز ہے جس میں طویل القامت محمد عرفان اور لیفٹ آرم فاسٹ بولر جنید خان شامل ہیں، دونوں بھارت میں اچھی کارکردگی پیش کرچکے، اب پاکستان نے تنویر اور راحت کو بھی جنوبی افریقہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میزبان سائیڈ نے اپنی حکمت عملی ترتیب دینے کیلیے مہمان کھلاڑیوں کی ویڈیو فوٹیج کا جائزہ لینا شروع کردیا، کھلاڑیوں کی خوبیوں اور خامیوں کا تجزیہ کیا جارہا ہے جبکہ پیر کو ڈرا ہونے والے میچ میں بھی کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ کپتان گریم اسمتھ کو اچھی طرح احساس ہے کہ پاکستان ٹیم انھیں سخت چیلنج دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ جنوبی ایشیا کی واحد سائیڈ ہے جو جنوبی افریقہ کی کنڈیشنز کو خود اپنے حق میں استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اسمتھ نے کہا کہ لوگ پاکستان ٹیم کے ناقابل پیشگوئی ہونے کے بارے میں بات کرتے ہیں مگر اس نے انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریز اور اب بھارت سے محدود اوورز کے میچز میں مستقل مزاجی دکھائی ہے، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ ان کا اعتماد کافی بلند ہوگا۔ یاد رہے کہ پاکستان نے گذشتہ برس کے آغاز پر اس وقت کی نمبرون ٹیم انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں کلین سوئپ کیا تھا اور اب ایک برس بعد اس کا سامنا دنیا کی نئی ٹیسٹ سپر پاور سے ہونے والا ہے۔ مصباح الحق کی قیادت میں ہی پاکستان نے 2010 کے آخر میں جنوبی افریقہ کے خلاف یو اے ای میں دو ٹیسٹ میچز کی سیریز ڈرا کی تھی۔