سانپ کا زہر امراضِ قلب سے بچاؤ میں مددگار

ویب ڈیسک  جمعرات 15 جون 2017
خون پتلا کرنے والی کئی دواؤں میں ان ہی پروٹین کو استعمال کیا گیا ہے جو سانپوں کے زہرپرابتدائی تجربات کا حصہ تھے،ماہرین۔ فوٹو: فائل

خون پتلا کرنے والی کئی دواؤں میں ان ہی پروٹین کو استعمال کیا گیا ہے جو سانپوں کے زہرپرابتدائی تجربات کا حصہ تھے،ماہرین۔ فوٹو: فائل

تائیوان: ایک طرح کا خوفناک سانپ اب دل اور دیگر امراض کے شکار افراد کے لیے معاون ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس کےزہر میں خون کو پتلا رکھنے اور اس کے لوتھڑے بننے سے بچانے کی صلاحیت دیکھی گئی ہے۔

تائیوان  کے ماہرین نے ویگلر پٹ وائپر کا زہر لے کر اس سے ایک دوا بنائی ہے جو اب تک چوہوں پر کامیاب ثابت ہوئی ہے۔ توقع ہے کہ اگر اسے انسانوں پر آزمایا گیا تو یہ اب تک خون پتلا کرنے والی تمام دواؤں کے مقابلے میں ذیادہ مؤثر ثابت ہوسکے گی۔

نیویارک سٹی میں لینوکس ہِل ہاسپٹل کے ڈاکٹر ستجیت بھیسری کا کہنا ہے کہ  طبی تاریخ میں سانپوں کے زہر سے خون پتلا کرنے کے کی شواہد موجود ہیں جب کہ اب بھی خون پتلا کرنے والی کئی مروجہ دواؤں میں ان ہی پروٹین کو استعمال کیا گیا ہے جو سانپوں کے زہر پر ابتدائی تجربات کا حصہ تھے۔

نیشنل یونیورسٹی آف تائیوان میں شعبہ فارماکولوجی کے ماہر ڈاکٹر ٹور فو ہوانگ اور ان کے ساتھیوں نے جنوبی ایشیا کے ویگلر یا ٹیمپل وائپر سانپوں کےزہر میں ایک پروٹین ٹروویگلرکس کا پتا چلایا ہے اور اس پروٹین میں تھوڑی تبدیلی کرکے ماہرین نے ایک پروٹین جی پی وی آئی کو روکا  ہے جو خون کےخلیات کو آپس میں چپکا کر اس کے لوتھڑے بناتا ہے۔

اس مرکب کو خون میں ملایا گیا تو اس نے خون کے خلیات کو چپکنے اور جمنے سےروکا اور جب یہ دوا چوہوں کو  دی گئی تو دوسروں کے مقابلے میں ان میں خون کے لوتھڑے بننے کی شرح بھی کم نوٹ کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔