فلموں کے معیار میں بہتری نے سنیما گھروں کو نئی زندگی دی، مہرین سید

قیصر افتخار  جمعرات 13 جولائی 2017
سینما گھروں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے ،اب تعداد بڑھنے سے فلم میکرز کوبڑی مارکیٹ کے لیے فلم بنانے کا موقع ملے گا
 فوٹو : فائل

سینما گھروں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے ،اب تعداد بڑھنے سے فلم میکرز کوبڑی مارکیٹ کے لیے فلم بنانے کا موقع ملے گا فوٹو : فائل

 لاہور:  معروف اداکارہ وماڈل مہرین سید نے کہا ہے کہ پاکستانی فلموں کے معیارمیں بہتری نے سینماگھروں کونئی زندگی دیدی ہے۔ اگراسی طرح نوجوان فلم میکرز اچھے اورمنفرد موضوعات کواپنی فلموں کا حصہ بناتے رہے توملک بھرمیں سینما ہی سینما دکھائی دیں گے۔

عیدالفطرکے موقع پرجس طرح سے پاکستانی فلموں نے اپنا لوہا منوایا ہے، اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مہرین سید نے کہا کہ بطورفیشن ماڈل طویل عرصہ سے اس شعبے سے وابستہ ہوں اوراس میں دن بدن بہتری صرف اورصرف اسی لیے آرہی ہے کہ یہاں پرہرکوئی منفرد کام کرنے کوترجیح دیتا ہے۔ ملبوسات، جیولری، میک اپ اور ہیئر اسٹائلنگ کے شعبے میں کچھ نیا متعارف کروایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے فیشن انڈسٹری ترقی کررہی ہے۔ اگر اسی طرح پاکستان فلم انڈسٹری سے وابستہ سینئراورنئے آنے والے اپنے کام کودہرانے کے بجائے ہربار کچھ نیا کام سامنے لائیں تویقینا اس کا فائدہ اس شعبے سے وابستہ فنکاروں، تکنیک کاروں، پروڈیوسروں، ہدایتکاروں اورڈسٹری بیوٹرز سمیت دیگرکوپہنچے گا۔ اس کی بہترین مثال عیدالفطرکے موقع پرریلیز ہونے والی فلموں سے دی جاسکتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھرمیں فلمسازی کا شعبہ کامیابی اورترقی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔ اربوں ، کھربوں روپے کی سرمایہ کاری اس شعبے میں کی جارہی ہے، جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ فلم ٹریڈ کی کیا اہمیت ہے۔ پاکستان میں بھی گزشتہ چند برسوں کے دوران جس طرح سے جدید طرز کے سینما گھر بنائے گئے ہیں اوران کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، یہ سب کے لیے خوش آئند ہے۔ ہمارے ملک میں سینما گھروںکی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے لیکن اب ان کی تعداد بڑھنے سے فلم میکرز کوزیادہ بڑی مارکیٹ کے لیے فلم بنانے کا موقع ملے گا۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت فلم انڈسٹری کا نیا جنم ہوا ہے اوراگراس اعتبار سے دیکھا جائے توہماری شروعات بہت اچھی ہے اورسب کومل کراسے مزید اچھا بنانا ہے۔ رومانٹک، ایکشن، لوسٹوری، سسپنس اور کامیڈی سمیت دیگرموضوعات کی فلمیں اب سینما گھرکی زینت بنتی رہنی چاہئیں۔ جتنی زیادہ ورائٹی مارکیٹ میں آئے گی، اتنا ہی اس کوپسند کرنے والے سینماگھروں کا رخ کریں گے۔ میں توبس اتنا ہی کہنا چاہتی ہوں کہ ہمیں ترقی کا یہ سفریہاں روکنا نہیں بلکہ اس کوآگے بڑھانا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔