- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
خلیج عرب تنازع کو طول دینا کسی کے مفاد میں نہیں، طیب اردوان
واشنگٹن / دبئی / جدہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے خلیجی ملکوں کے دو روزہ دورے کا آغاز کر دیا، جس کا مقصد قطر کے بحران کے حل کی کوشش کرنا ہے، جس میں قطر اور چار عرب ریاستیں ملوث ہیں۔
ترک صدر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ قطر تنازعے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں جبکہ خلیجی ممالک کے دورے سے قبل انھوں نے صحافیوں سے گفتگو میں بھی اس بات کا اظہار کیا کہ خلیج عرب ملکوں اور قطر کے درمیان تنازعے کو طول دینا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔ قطر بھی تنازعے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے۔بحران کے دوران قطر کا کردار مثبت رہا ہے۔
دریں اثنا قطر میں ترکی کے ایک سابق سفیر، مدہت روندی نے کہا کہ ترکی امن اور استحکام قائم کرنے میں سہولت کار کا کام بجا لانے کی کوشش کر رہا ہے۔اْنھوں نے کہا کہ اگر ممکن ہوا، تو اردوان لوگوں کو اکٹھا کریں گے اور ایک فریق کے پیغامات دوسرے کو پہنچائیں گے۔
طیب اردوان نے اپنے دورے کا آغاز بندرگاہ والے سعودی شہر، جدہ سے کیا، جہاں انھوں نے شاہ سلمان بن عبد العزیز سے ملاقات کی۔ اس کے بعد، ترک صدر کویت جائیں گے جہاں وہ کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح سے ملیں گے، جس کے بعد وہ قطر جائیں گے، جہاں اْن کی ملاقات شیخ تمیم بن حماد الثانی سے ہوگی جبکہ دوسری طرف متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا ہے کہ انھیں توقع ہے کہ امیر قطر کا موقف خلیجی ملکوں کے درمیان رابطوں کی بحالی کی دعوت ثابت ہوگا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں انورقرقاش نے کہا کہ امیر قطر کے خطاب میں بعض مثبت پہلو موجود ہیں۔ توقع ہے ان کے اس خطاب کے بعد باہمی رابطوں کی بحالی کی راہ ہموار ہوگی تاہم اماراتی وزیر کا کہنا تھا کہ امیر قطر کا خطاب اپنے سابقہ موقف میں نظر ثانی اور رابطوں کی بحالی کی دعوت ثابت ہو گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔