- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی 20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
پاکستانی خطے میں معاشی ترقی کی رفتار سست پڑنے کا خدشہ
دبئی: آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ سعودی معیشت کے کمزور پڑنے سے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں معاشی نمو کی رفتار سست پڑنے کا خدشہ ہے۔
گزشتہ روز جاری کردہ ورلڈاکنامک آؤٹ لک2017 اپ ڈیٹ رپورٹ کے مطابق رواں سال سعودی معیشت 0.1 فیصد کی رفتار سے ترقی کرے گی جو اپریل کی پیشگوئی سے 0.3 فیصد کم ہے، یہ سعودی معیشت کی 2009 کے بعد سے بدترین کارکردگی ہوگی جب عالمی معاشی بحران کے باعث معیشت 2 فیصد سکڑ گئی تھی۔
آئی ایم ایف نے امید ظاہر کی کہ آئندہ سال خطے میں معاشی ترقی کی رفتار بڑھ کر 3.3 فیصد پر پہنچ جائے گی، سعودی معیشت بھی 1.1 فیصد کی رفتار سے ترقی کرے گی تاہم یہ بھی اپریل کی پیش گوئی سے 0.2 فیصد کم ہے۔ 2016 میں 5 فیصد ترقی کی غیرمتوقع کارکردگی کے بعد مشرقی وسطیٰ و شمالی افریقہ کے ساتھ پاکستان اور افغانستان کی معیشتیں رواں سال 2.6 فیصد کی کم رفتار سے ترقی کریں گی، گزشتہ سال خطے کی اچھی اقتصادی کارکردگی کی بڑی وجہ زیادہ تیل پیداوار کی وجہ سے ایران کی 6.5 فیصد سے زیادہ کی ٹھوس معاشی ترقی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔