- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
مہنگے ڈیجیٹل سنیماؤں نے عام شہری کو سستی تفریح سے محروم کر دیا، آمنہ الیاس
لاہور: اداکارہ وماڈل آمنہ الیاس نے کہا ہے کہ مُلک بھرمیں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے آراستہ سینما گھروں کے قیام نے جہاں ایک طبقے کوان کی سب سے پسندیدہ اورسستی تفریح سے لطف اندوزہونے کا موقع فراہم کیا ہے ، وہیں لوگوں کی اکثریت کواچھی اورمعیاری فلم انٹرنیشنل معیار کے سینما گھروں میں دیکھنے سے محروم بھی کردیا ہے۔
اداکارہ آمنہ الیاس نے ’’ایکسپریس‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹکٹ کے ساتھ ساتھ پارکنگ کی مد میں بھی اوور چارجنگ معمول کا حصہ بن چکی ہے۔ بااثرسینما مالکان کی جانب سے کی جانے والی اس زیادتی پرحکومت خاموش اورانتظامیہ تماشائی بنی ہوئی ہے۔ نہ کوئی اس کا نوٹس لیتا ہے اورنہ ہی کوئی اس پرکارروائی کرنے کو تیار ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ ایک مخصوص طبقے کے علاوہ غریب عوام کی بڑی تعداد امپورٹ قوانین کے تحت لائی جانے والی فلموں کے علاوہ پاکستان میں بننے والی فلموں کودیکھے بغیرہی سینما گھر سے مایوس اوراداس چہرے لیے واپس لوٹ جاتی ہے۔ اس صورتحال پرفلم سے وابستہ لوگوں کویہ بات ضرور سوچنی چاہیے کہ ماضی میں جب سینما گھروں کے باہرہاؤس فل کے بورڈ آویزاں ہوتے تھے تووہاں غریب عوام کی کثیر تعداد اپنی فیملیز کے ساتھ فلمیں دیکھتے اورمحظوظ ہوتے تھے لیکن موجودہ دورمیں کوئی بھی شخص اپنی فیملی کے ساتھ بیٹھ کرفلم نہیں دیکھ سکتا، ایسے میں سینما منتظمین کو ہنگامی بنیادوں پراقدامات کی ضرورت ہے۔
آمنہ الیاس نے کہا کہ ٹکٹ کی قیمت کم کرنے کے ساتھ کھانے پینے کی اشیاء اورپارکنگ جیسی سہولیات شائقین کو دینے کے لیے مثبت پالیسی بنائی جائے تاکہ تمام مکاتب فکر کے لوگ جب سینما گھروں میں آئیں تواحساس محرومی کا شکار نہ ہوں۔ اگر اس حوالے سے مثبت اقدامات ہوئے توسینما گھروں کی رونق میں مزید اضافہ ہوگا اوراکثرسینما گھروں کے باہر ہاؤس فل کے بورڈ آویزاں کرنے پڑیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔