- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
گوگل کروم براؤزر کے 4 دلچسپ استعمالات جن سے آپ ناواقف تھے
لندن: اگرچہ انٹرنیٹ ایکسپلورر براؤزر اپنی سُستی اور خود کو تبدیل نہ کرنے کی روش کی بنا پر اپنی موت آپ مر چکا ہے لیکن موزیلا فائرفاکس اور گوگل کروم اب بھی اپنی آب و تاب کے ساتھ زندہ ہیں۔ اس مضمون میں گوگل کے پانچ بہترین ٹپس پیش کی جا رہی ہیں جن سے اب تک بہت سے لوگ واقفیت نہیں رکھتے۔
کروم نے 2008 سے اب تک بہت تیزی سے ترقی کی ہے اور اس میں کئی اہم فیچر متعارف کرائے ہیں جن میں سے چند یہ ہیں۔
کروم کا دفتری اور ذاتی استعمال
دفاتر میں کام کے وقت ہمارے بک مارکس، لاگ انز اور دیگر براؤزنگ معلومات مختلف ہوتی ہیں اور گھر میں ہمارے لاگ انز، فیس بک اکاؤنٹ اور بک مارکس قدرے مختلف ہوتے ہیں۔
اس موقع پر کروم آپ کو براؤزنگ کے مختلف پروفائلز فراہم کرتا ہے جو عین ونڈوز اور میک او ایس اکاؤنٹس کی طرح کام کرتے ہیں۔ اب اس کا طریقہ بھی سمجھ لیجئے۔
کروم کے اوپر دائیں جانب تین نکتے موجود ہوتے ہیں۔ ان میں سے سیٹنگز پر جائیں اور مینیج ادر پیپلز پر جا کر پرسن کو ایڈ کر لیجیے۔ اب بھی اس میں آپ کا پروفائل نظر آ رہا ہے لیکن آپ ایک اور اکاؤنٹ پر جا کر اپنا نام لکھیں اور کوئی تصویر منتخب کر لیجیے۔
ایک مرتبہ اکاؤنٹ سیٹ کرنے کے بعد اب آپ اس کے بک مارکس، ویب ایپس اور لاگ انز ازخود سیٹ کر سکتے ہیں۔ ایک اکاؤنٹ سے دوسرے پر جانے کے لیے اوپر دائیں جانب کونے میں جا کر جو اکاؤنٹ چاہیں منتخب فرمائیں اور آپ کروم کی دو ونڈوز کے دو اکاؤنٹس الگ الگ کھول سکتے ہیں۔ اب آپ ان پروفائلز کو ایک سے زائد پلیٹ فارم مثلاً ٹیب اور فون کے لیے بھی سلیکٹ کر سکتے ہیں۔
گوگل کروم کا نیا کینری ورژن
گوگل کروم براؤزر کے چار مختلف ورژن ہیں اور اکثریت اس کا اسٹیبل ورژن استعمال کرتی ہے جس کی بھرپور آزمائش کی جاتی رہی ہے۔ لیکن گوگل کے کینری ورژن پر ہر روز نیا کام ہوتا ہے جو ہاتھوں ہاتھ آپ کے براؤزر میں ظاہر ہوتا رہتا ہے۔ اسی طرح یہ مسائل اور بگز کی وجہ بن سکتا ہے اور اسی لیے ڈویلپر حضرات اس ورژن کو پسند کرتے ہیں۔
اس کا فائدہ یہ ہے کہ گوگل کروم کے اسٹینڈرڈ ورژن سے پہلے جو نیا فیچر لانچ ہو گا اسے آپ یہاں دیکھ کر استعمال کر سکیں گے۔ یاد رہے کہ گوگل اسٹیبل ورژن میں اوسط ڈیڑھ ماہ بعد کوئی تبدیلی ہوتی ہے جبکہ کینری ورژن ہر روز بدلتا رہتا ہے۔ اگر آپ کروم کا یہ ورژن آزمانا چاہتے ہیں تو گوگل کے کروم ریلیز چینل پیج پر جائیں اور اپنی پسند کے براؤزر ورژن میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لیں۔
ایڈریس بار کی آگمینٹیشن
گوگل کی ایڈریس بار کو اومنی باکس کا نام بھی دیا گیا ہے لیکن یہ صرف ویب ایڈریس ٹائپ کرنے کی سرچ بار نہیں بلکہ اس کے دیگر بہت سے مفید استعمالات بھی ہیں۔ یہاں آپ براہِ راست گوگل پر سرچ کرسکتے ہیں۔ اگرآپ کسی ویب سائٹ کے اندر کوئی پاس ورڈ تلاش کرنا چاہتے ہیں تو وہ یہاں سے کر سکتے ہیں مثلاً کوئی لفظ لکھ کر “site:express.pk” لکھا جائے تو آپ کو ایکسپریس ویب سائٹ پر موجود مطلوبہ معلومات یا پاس ورڈ مل جائے گا اور اسے ہر ویب سائٹ اور یو آر ایل کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کروم میں مختلف فائلیں کھولیے
کروم صرف ویب براؤزر نہیں بلکہ اس میں مختلف اقسام کی فائلیں بھی کھولی جا سکتی ہیں۔ یہ پی ڈی ایف، تصاویر اور دیگر فائلیں تو ظاہر کرتا ہی ہے لیکن کسی بھی آڈیو اور ویڈیو فائل کو کھولنے کے لیے کھلے ہوئے کروم براؤزر پر اسے ڈریگ اینڈ ڈراپ کیجئے تو وہ فائل چلنے لگے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔