- PTI دور، کے پی عالمی اداروں کا 265 ارب کا مقروض
- سالانہ 40 ہزارنوجوان اورطلبا نشئی بننے لگے
- مہاتیر محمد کی صحت سے متعلق ذاتی ترجمان کا بیان سامنے آگیا
- نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان اربوں روپے کے معاہدے کی تفصیلات بتائی جائیں، سلیم مانڈوی والا
- پاک بحریہ کیلیے استبول میں جہاز کی تعمیر، ترک صدر نے ویلڈنگ کرکے باضابطہ آغاز کردیا
- شہر قائد میں سردی بڑھنے اور تیز ہوا چلنے کی پیش گوئی
- پاکستان میں سب سے بڑے شیطان کا نام فضل الرحمان ہے، غلام سرور
- متحدہ عرب امارات کا اسرائیل میں سفارت خانہ کھولنے کا فیصلہ
- حکومت نے بجلی کی قیمت بڑھا کر عوام کی جیب پر 200 ارب کا ڈاکا ڈالا، مفتاح اسماعیل
- سعودی عرب میں غصیلے شوہر نے بیوی کے گلے میں گولی مار دی
- ڈبل شاہ مال دگنا کرتا تھا لیکن وزیراعظم نے مسائل چار گنا کردیے، سراج الحق
- قومی ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، ہیڈ کوچ مصباح الحق
- شوگر اور گندم اسکینڈل کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چیئرمین نیب
- بلوچستان كے عوام كو تحفظ فراہم كرنا ہمارا فرض ہے، آئی جی بلوچستان
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں خفیہ آپریشن، 5 دہشت گرد ہلاک
- 18 سالہ لڑکی کو بندوق کی نوک پر زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
- بہت زیادہ سیب کھانے کے ممکنہ نقصانات
- 31 بار کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود خاتون صحت مند
- خواتین کو گھریلو تشدد سے محفوظ بنانے کی قانون سازی ایک سنگ میل ثابت ہوگی، وزیراعلیٰ
- ظہیرعباس اور سرفرازنواز کورونا ویکسین لگوانے والے پہلے پاکستانی کرکٹر بن گئے
پنجاب ڈرگ ایکٹ 2017 پر تحفظات دور کرنے کا مطالبہ

بعض شرائط سے کاروباری طبقے میں خوف پیداہوگیا، نظرثانی کی جائے، اسلام آباد چیمبر۔ فوٹو؛ فائل
اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پنجاب ڈرگ ایکٹ 2017 کے بارے میں فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے تحفظات کو فوری دور کرے کیونکہ اس نئے قانون کے اجرا سے پورے صوبہ پنجاب میں فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز، ڈسٹری بیوٹرز، ڈیلرز اور میڈیکل اسٹور والوں میں تشویش کی لہر پیدا ہو گئی ہے جس سے اس صنعت کا کاروبار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
خالد اقبال ملک نے کہا کہ فارماسیوٹیکل انڈسٹری کا شمار پنجاب میں تیزی سے ترقی کرتی ہوئی صنعتوں میں ہوتا ہے اور یہ انڈسٹری نہ صرف ملک کی ادویہ کی ضروریات پوری کر رہی ہے بلکہ برآمدات کو فروغ دے کر ملک کے لیے قیمتی زرمبادلہ بھی کما رہی ہے، اس کے علاوہ یہ انڈسٹری ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کیے ہوئے ہے اور ملک کے ٹیکس ریونیو میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے تاہم نئے قانون کے تحت ڈرگ انسپکٹرز کو اتنے زیادہ اختیارات دے دیے گئے ہیں کہ اگر ان کا ناجائز استعمال کیا گیا تو اس انڈسٹری کو شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
چیمبر کے صدر نے کہا کہ پنجاب ڈرگ ایکٹ 2017 میں مزید سخت سزائیں اور جرمانے بھی متعارف کرائے گئے ہیں جن کی وجہ سے اس شعبے کا کاروبار کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارماسیوٹیکل شعبے کے تاجر و صنعتکار پنجاب حکومت کی طرف سے جعلی ادویہ کو ختم کرنے کی مہم کی حمایت کرتے ہیں تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پنجاب حکومت ایسے سخت سزائیں و جرمانے متعارف نہ کرائے جائیں جن کی وجہ سے فارماسیوٹیکل شعبے کی کاروباری برادری کو ان جرائم کی سزا بھگتنی پڑے جو انہوں نے نہ کیے ہوں۔
خالد اقبال نے کہا کہ فارماسیوٹیکل انڈسٹری مزید بہتر ترقی کرنے اور ملک کی اقتصادی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے تاہم نئے قانون کی بعض شرائط سے اس شعبے کا کاروبار کرنے والوں میں شدید خوف و ہراس پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پنجاب حکومت ڈرگ ایکٹ 2017پر نظرثانی کرے اور ملک کے وسیع تر مفاد میں فارما انڈسٹری کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کرے تا کہ یہ صنعت سازگار ماحول میں مزید بہتر ترقی کر سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔