امریکا میں سیاہ فاموں اور نسل پرست گوروں میں تصادم، 3 ہلاک اور 35 زخمی

ویب ڈیسک  اتوار 13 اگست 2017
نسل پرست گوروں نے ریلی کا اعلان کیا تھا جس کی مخالفت میں سیاہ فام افراد بھی سڑکوں پر آگئے — فوٹو : اے ایف پی

نسل پرست گوروں نے ریلی کا اعلان کیا تھا جس کی مخالفت میں سیاہ فام افراد بھی سڑکوں پر آگئے — فوٹو : اے ایف پی

ورجینیا: امریکی ریاست ورجینیا میں سیاہ فاموں اور نسل پرست گوروں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے جبکہ ریاست میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاست ورجینیا کے علاقے شارلوٹس وِلے میں نسل پرستوں، گوروں کی بالادستی کے حامی اور دائیں بازو کی جماعتوں نے ریلی کا اعلان کیا تھا جس میں ہزاروں افراد کی شرکت کی توقع کی جا رہی تھی تاہم اس موقع پر سیاہ فاموں کے حقوق کے لیے مظاہرہ کرنے والے بھی آگئے اور انہوں نے اس ریلی کی مخالفت کی جس کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان تصادم ہو گیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مرچوں کے اسپرے کیے جبکہ متعدد افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔

بعد ازاں ورجینیا کے گورنر نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے ریاست میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد ریلی کا انعقاد غیر قانونی ہو گیا۔ مظاہرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 35 زخمی بھی ہوئے۔

خیال رہے کہ دائیں بازو کی جماعتیں حکومت کی جانب سے جنرل رابرٹ ای لی کے مجسمے کو ہٹانے کے فیصلے پر ناراض ہیں اور اس کے خلاف مظاہرہ کر رہی ہیں۔ جنرل لی نے 1861 سے 65 تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے دوران وفاقی فورسز کی کمانڈ کی تھی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں اس طرح کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں، ہم سب کو متحد ہونا چاہیے اور اس نفرت انگیز مظاہرے کی مذمت کرنی چاہیئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔