- مسلح افواج بھارتی جنونیت اور مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کے لئے تیار ہیں، پاکستان
- بختاور بھٹو زرداری کو مہندی لگانے والی خاتون کون ہیں؟
- فضل الرحمان فارن فنڈنگ لیتے رہے انہیں جواب دہ ہونا پڑے گا، وزیراعظم
- صرف 760 گرام کے نوزائیدہ بچے نے کورونا سمیت 3 مہلک بیماریوں کو شکست دے دی
- وزیراعظم عمران خان کا "کامیاب کسان" منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ
- سندھ میں تمام گھوسٹ اسکولوں کوختم کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے علاقے ڈیفنس سے کالعدم تحریک طالبان کے 3 دہشتگرد گرفتار
- مشکوک پیکٹ کا ہنگامہ: کورونا ویکسین پلانٹ میں دوبارہ کام شروع کردیا گیا
- الیکشن کمیشن آئین سے نہیں کہیں اور سے ہدایات لے رہا ہے، جسٹس فائز
- سپریم کورٹ کا ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان کو بری کرنے کا حکم
- پاکستان میں کرپشن میں اضافہ، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ جاری
- واٹس ایپ نے خود کو اپنے ہی اسٹیٹس کا حصہ بنا دیا
- قرض کا بوجھ اور بڑھتا بجٹ خسارہ
- لاہور میں امام مسجد کا گلا کاٹ کر قتل
- اینٹی بایوٹکس کا استعمال نومولود لڑکوں کی افرائش متاثر کرسکتا ہے
- عمر10 برس، وزن 85 کلو اور مقصد سومو پہلوانی
- فواد کے 10سال کون لوٹائے گا؟
- کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ ہفتے کوپاکستان پہنچے گی
- گرین شرٹس کے ویزا مسائل پر آئی سی سی فکرمند
- لائیو اسٹریمنگ تنازع؛ پی سی بی نے تحقیقات شروع کردیں
آسٹریلوی پارلیمنٹ میں خاتون سینیٹر کی شٹل کاک برقعہ پہن کر آمد

خاتون سینیٹر پالین ہینسن کو اس حرکت پر اپنی ہی سیاسی جماعت کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ (فوٹو: اے اے پی)
کینبرا: آسٹریلوی سینیٹ میں گزشتہ روز اُس وقت سنجیدہ لیکن دلچسپ صورتِ حال پیدا ہوگئی جب حزبِ اقتدار کی ایک خاتون سینیٹر پالین ہینسن نے اجلاس کے دوران احتجاجاً شٹل کاک برقعہ اوڑھ لیا جو برصغیر پاک و ہند میں پردہ دار خواتین کا روایتی پہناوا بھی ہے۔
خبروں کے مطابق آسٹریلیا میں دائیں بازو کی برسرِ اقتدار جماعت ون نیشن پارٹی کی سینیٹر پالین ہینسن اپنی ایک قرارداد کی پرزور حمایت میں مصروف ہیں جس کا مقصد آسٹریلیا میں خواتین کے مکمل حجاب یعنی برقعہ پہننے پر پابندی لگوانا ہے۔
گزشتہ روز وہ سینیٹ کے اجلاس سے اٹھ کر اپنے چیمبر میں گئیں اور شٹل کاک برقعہ پہن کر اپنی نشست پر واپس آگئیں۔ اپنی اس حرکت پر انہیں اپنی ہی جماعت کی جانب سے شدید ردِعمل کا سامنا کرنا پڑا۔
آسٹریلوی وزیر اور اٹارنی جنرل جارج برینڈس نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پالین ہینسن کو خبردار کیا کہ وہ مذہبی طبقات پر حملے کی مرتکب ہورہی ہیں اور انہیں فوراً اپنے اس عمل سے باز آجانا چاہیے۔
اس مذمت پر آسٹریلوی حزبِ اختلاف نے کھڑے ہوکر تالیاں بجائیں جبکہ برینڈس نے پالین ہینسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’’ہم برقعے پر پابندی نہیں لگائیں گے۔‘‘
سینیٹر ہینسن کے خیال میں عوامی مقامات پر خواتین کا برقعہ پہن کر جانا ’’جدید آسٹریلیا‘‘ کو درپیش اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے۔ برقعہ پہننے پر پابندی کےلیے ان کی قرارداد پر اس وقت آسٹریلوی سینیٹ میں بحث جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔