ایف پی سی سی آئی نے تمام تجارتی معاہدوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کر دیا

بزنس رپورٹر  جمعـء 25 اگست 2017
معاہدوں کومتوازن بنانے کے مقصد سے سفارشات کی تیاری کیلئے کمیٹی قائم کی جائے، زبیرطفیل۔ فوٹو: فائل

معاہدوں کومتوازن بنانے کے مقصد سے سفارشات کی تیاری کیلئے کمیٹی قائم کی جائے، زبیرطفیل۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  فیڈریشن آف پا کستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زبیر طفیل نے کہا ہے کہ دوست ممالک کے ساتھ کیے گئے تمام ترجیحی اور آزاد تجارتی معاہدوں پر نظرثانی کر کے ضروری ترامیم کی جائے کیونکہ ان کا جھکاؤ ایک طرف ہے جس سے ہماری معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

ایک بیان میں ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے کہا کہ دوست ممالک سے تجارتی معاہدوں کا بنیادی مقصد ملکی معیشت کو زک پہنچائے بغیر تجارت میں اضافہ تھا جس پر عمل نہیں ہو سکا، تجارتی معاہدوں کے بعد ملکی تجارت میں اضافہ تو کیا ہونا تھا 3 سال کے دوران درآمدات میں 300 فیصد اضافہ ہوا جو زرمبادلہ ذخائر کے لیے ناقابل برداشت ہے، درآمدات میں اضافے کے ساتھ برآمدات میں مسلسل کمی ہو رہی ہے جبکہ تجارتی خسارہ 32 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک جا پہنچا ہے۔

زبیر طفیل نے کہا کہ یہ صورتحال بہت تشویشناک ہے اور اس سے عہدہ برا ہونے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ تجارتی معاہدوں سے بھاری مقدار میں غیر ملکی اشیا درآمد ہو رہی ہیں جن میں وہ اشیا بھی شامل ہیں جو مقامی طور پر دستیاب ہیں، اس سے مقامی صنعت اورزراعت کو نقصان پہنچ رہا ہے، بہت سے کارخانے بند ہو گئے ہیں، لوگ بیروزگار ہو رہے ہیں جبکہ پاکستانی سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی بھی ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تجارتی معاہدوں کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین کی کمیٹی بنائی جائے جو ان معاہدوں کا مطالعہ کر کے حکومت کو ضروری ترامیم کے لیے سفارشات پیش کرے تاکہ ان معاہدوں میں توازن پیدا کیا جا سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔