- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
امریکی ادارے کا حبیب بینک کو جرمانہ، عدالت میں چیلنج
اسلام آباد: امریکا کے نگراں مالیاتی ادارے نے نیویارک میں حبیب بینک لمیٹڈ کو 62 کروڑ 96 لاکھ ڈالر جرمانے کا نوٹس بھیج دیا ہے۔
امریکی نگراں مالیاتی ادارے ڈپارٹمنٹ آف فنانشل سروسز نے نیویارک میں حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) کی برانچ میں بے ضابطگیوں کے الزام پر جرمانے کا نوٹس بھیج دیا ہے، ایچ بی ایل نے نیویارک برانچ بند کرکے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ نیویارک میں حبیب بینک کی برانچ کیخلاف منی لانڈرنگ اور بے ضابطگیوں کی تحقیقات 2015 میں شروع کی گئی تھیں، تفتیش مکمل ہونے کے بعد امریکا کے ڈپارٹمنٹ آف فنانشل سروسز نے الزامات درست قرار دیتے ہوئے ایچ بی ایل کو 62 کروڑ 96 لاکھ ڈالر کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
دوسری جانب ایچ بی ایل کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو جاری مراسلے کے مطابق حبیب بینک نے ان تحقیقات کے نتائج کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے پر عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔ مراسلے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ بینک انتظامیہ نے نیویارک برانچ کو فوری بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحقیقات شروع ہونے کے بعد دسمبر 2015 میں ایچ بی ایل پر ڈالر میں نئے لین دین پر پابندی لگادی گئی تھی تاہم پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو اس خط کے موصول ہونے کے بعد مارکیٹ میں ایچ بی ایل کے شیئر کی قیمت میں 5 فیصد تک کمی ہوگئی ہے۔
علاوہ ازیں ایچ بی ایل کا کہنا ہے کہ ایچ بی ایل کی جانب سے گزشتہ 2 سال کے دوران انتہائی جامع اور موثر اقدامات کے باوجود ڈی ایف ایس نے بینک کی کاوشوں کا نہ اعتراف کیا اور نہ ہی اسے سراہا، اس ضمن میں ایچ بی ایل کو ڈی ایف ایس کی جانب سے محکمانہ سماعت کا نوٹس موصول ہوا ہے جس کے تحت 62 کروڑ 96 لاکھ 25 ہزار ڈالر تک کا حیران کن سول مالیاتی جرمانہ تجویز کیا گیا ہے، فی الوقت کوئی جرمانہ عائد نہیں کیا گیا۔
اس سلسلے میں ڈی ایف ایس حکام کے ساتھ بینک کی محکمانہ سماعت ہو گی جس میں حتمی جرمانے کا فیصلہ ہوگا، ایچ بی ایل امریکا میں اس نوٹس کی سماعت اور عدالتی کارروائیوں کا بھرپور انداز سے دفاع کرے گا کیونکہ یہ اقدام انتہائی غیرمنصفانہ، ناروا اور نامناسب ہے اور قانون سے مطابقت نہیں رکھتا،ایچ بی ایل نے نیویارک سے اپنا کاروبار رضاکارانہ طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس ضمن میں جلد ہی بتدریج کارروائی کا آغاز ہوگا، اس فیصلے سے ایچ بی ایل کے امریکا سے باہر بزنس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور ایچ بی ایل ملکی و بین الاقوامی صارفین کو اپنی خدمات بشمول اپنے ڈالر بزنس کی سروسز کی فراہمی جاری رکھے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔