شہر کی غیر یقینی صورتحال انسداد پولیو مہم کا فیصلہ نہ ہوسکا
آج سے سہ روزہ مہم شروع ہونا تھی،ورکرزکی حفاظت کیلیے اقدامات کیے گئے تھے
کراچی کی غیر یقینی صورتحال کے سبب 17 فروری تک انسداد پولیو مہم شروع کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیاجاسکا ہے. فوٹو: فائل
TEHRAN:
کراچی میں غیر یقینی سیاسی صورتحال کی وجہ سے قومی انسداد پولیومہم شروع کرنے کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیاجاسکا۔
حکومت نے آج (پیر) سے سہ روزہ انسدادپولیومہم شروع کیے جانے کا اعلان کیاگیاتھاتاہم کراچی میں ایم کیو ایم کی حکومت سے علیحدگی کے باعث شہر میں انسداد پولیومہم شروع کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا ہے جبکہ گزشتہ ہفتے صوبائی سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی18 فروری سے قومی انسداد پولیو مہم شروع کی جائیگی اور مجموعی طور پر14 ٹائونز کی 123یونین کونسلوں میں 13لاکھ 29ہزار152 بچوں کو پولیوکی حفاظتی خوراک پلائی جائیگی۔
لیکن کراچی کی غیر یقینی صورتحال کے سبب 17 فروری تک انسداد پولیو مہم شروع کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیاجاسکا ہے،واضح رہے کہ کراچی گزشتہ سال کی آخری پولیو مہم کے دوران پولیو رضاکاروں اور لیڈی ہیلتھ ورکروں کے قتل کے بعد سے اب تک کوئی بھی پولیو مہم نہیں چلائی جاسکی ہے ۔جس کے بعدکراچی کے لاکھوں بچے پولیو وائرس کی زد میں ہیں،کراچی میں یکم فروری کو رواں برس کا پہلا پولیوکیس بھی رپورٹ ہواتھا۔
کراچی میں غیر یقینی سیاسی صورتحال کی وجہ سے قومی انسداد پولیومہم شروع کرنے کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیاجاسکا۔
حکومت نے آج (پیر) سے سہ روزہ انسدادپولیومہم شروع کیے جانے کا اعلان کیاگیاتھاتاہم کراچی میں ایم کیو ایم کی حکومت سے علیحدگی کے باعث شہر میں انسداد پولیومہم شروع کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا ہے جبکہ گزشتہ ہفتے صوبائی سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی18 فروری سے قومی انسداد پولیو مہم شروع کی جائیگی اور مجموعی طور پر14 ٹائونز کی 123یونین کونسلوں میں 13لاکھ 29ہزار152 بچوں کو پولیوکی حفاظتی خوراک پلائی جائیگی۔
لیکن کراچی کی غیر یقینی صورتحال کے سبب 17 فروری تک انسداد پولیو مہم شروع کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیاجاسکا ہے،واضح رہے کہ کراچی گزشتہ سال کی آخری پولیو مہم کے دوران پولیو رضاکاروں اور لیڈی ہیلتھ ورکروں کے قتل کے بعد سے اب تک کوئی بھی پولیو مہم نہیں چلائی جاسکی ہے ۔جس کے بعدکراچی کے لاکھوں بچے پولیو وائرس کی زد میں ہیں،کراچی میں یکم فروری کو رواں برس کا پہلا پولیوکیس بھی رپورٹ ہواتھا۔