- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
رتوڈیرو تا گوادرموٹروے دسمبر تک آپریشنل کر دی جائے گی
اسلام آباد: پاکستان کی طویل ترین رتو ڈیرو تا گوادر موٹروے ایم 8 رواں سال دسمبر تک آپریشنل کر دی جائے گی جس سے خضدار، آواران، خوشاب، تربت اور گوادر لنک ہو جائیں گے۔
ایم 8 موٹروے کی تکمیل سے ملحقہ آبادی کے مکینوں کو آسان سفری سہولتوں کے ساتھ تجارتی فوائد بھی حاصل ہوں گے، ایم 8 موٹر وے کی لمبائی893کلومیٹرہے اور یہ پاکستان کی طویل ترین موٹر وے ہے، ایم 8 رتو ڈیرو سندھ سے شروع ہو کر بلوچستان میں داخل ہوتی ہے جوحضدار، آواران، خوشاب، تربت سے گزرتی ہوئی گوادر سے جا ملتی ہے، اس موٹروے پر گزشتہ کئی سال سے کام جاری ہے، یہ تجارتی اور سفری سہولتوں کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل موٹر وے ہو گی۔
ایم 8موٹر وے 3سیکشنوں پر مشتمل ہے جس میں سے گوادر تاخوشاب 193 کلومیٹر کا حصہ فروری 2016میں مکمل کر کے اس کا افتتاخ کر دیا گیا تھا، اسی طرح خوشاب سے ثوراب تک 449کلومیٹر سیکشن بھی رواں سال کے شروع میں مکمل کر لیا گیا تھا جبکہ حضدار تارتو ڈیرو 150 کلومیٹر کے سیکشن پر کام جاری ہے، یہ موٹروے سندھ کو بلوچستان کے ساتھ لنک کرنے کے حوالے سے بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس سے یہاں کے مکینوں کو جدید سفری سہولتوں کے ساتھ تجارتی فوائد بھی حاصل ہوں گے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ موٹر وے رواں سال دسمبر تک مکمل کر کے فنکشنل کر دی جائے گی جس سے لوگوں کو سفری سہولتوں میں آسانی ہو گی، اس کی تکمیل کے بعد پاکستان کے موٹر ویز نیٹ ورک میں بھی اضافہ ہو گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔