پاؤں کی بدبوسونگھ کر بے ہوش ہوجانے والا روبوٹ کتا

ویب ڈیسک  بدھ 13 ستمبر 2017
ہینا چین ایک خوبصورت روبوٹک کتا ہے جو فوری طور پیروں اور جسم کی بو شناخت کرسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

ہینا چین ایک خوبصورت روبوٹک کتا ہے جو فوری طور پیروں اور جسم کی بو شناخت کرسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

ٹوکیو: جاپانی اپنے بدن، لباس اور پیروں کی بو کے بارے میں بہت حساس ہوتے ہیں اور انہیں دور کرنے کے لیے طرح طرح کے جتن کرتے ہیں۔ اسی لیے اب پیروں کی بو سونگھنے والا ایک روبوٹک کتا بنایا گیا ہے ۔

اس ننھے منے روبوٹک کتے کو ’ہینا چین‘ کا نام دیا گیا ہے اور اگر پاؤں بے بو ہوں تو دم ہلاتا ہے، ہلکی بو والے پیروں پر بھونکتا ہے اور اگر پاؤں میں شدید بو آرہی ہو تو یہ بے ہوش ہوکر گرجاتا ہے اور ظاہر کرتا ہے کہ آپ کے پیروں کی بو خود اس کے لیے بھی ناقابلِ برداشت ہے۔

جاپانی خود اپنے اور دوسروں کے گھروں میں جاتے ہوئے جوتے اور سینڈل باہر اتارتے ہیں۔ بلکہ بدبو والے بدن اور پیروں کو کئی مقامات پر بدتمیزی اور ہراساں کرنے میں شمار کیا جاتا ہے۔ اسی لیے ٹیکنالوجی کی مدد سے بو دور کرنے میں مدد لی جاتی ہے۔ اس سے قبل پیناسونک کمپنی نے کپڑے سے بو دور کرنے والا ایک ہینگر بنایا تھا جو بجلی سے چلتا ہے اور خاص انداز میں کپڑے کو بو سے پاک کرتا رہتا ہے۔

اسی لیے جاپانی بو دور کرنے کی ٹیکنالوجی پر خطیر رقم خرچ کتے ہیں اور ’ہینا چین ‘ کی قیمت بھی ذیادہ ہوسکتی ہے لیکن ابھی اس کی فروخت کے بارے میں نہیں بتایا گیا ہے۔

ہینا چین کو کیوشو کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے دو سال کی محنت کے بعد تیار کیا ہے۔ اب بہت جلد ایک کمپنی اسے تجارتی پیمانے پر تیار کرکے فروخت کررہی ہے۔ ہینا چین جاپانی زبان میں ’ناک ‘ کو کہتے ہیں۔ 15 سینٹی میٹر بلند اس روبوٹ کے ناک میں جدید ترین سینسر نصب ہے جو چند سیکنڈ میں اس کا احساس کرسکتا ہے۔ اس کے اگلے ورژن میں اس میں ایک ایئرفریشنر کا اضافہ بھی کیا جائے گا جو ہاتھوں ہاتھ پیروں کی بو دورکرسکتا ہے.

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔