- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
پاؤں کی بدبوسونگھ کر بے ہوش ہوجانے والا روبوٹ کتا
ٹوکیو: جاپانی اپنے بدن، لباس اور پیروں کی بو کے بارے میں بہت حساس ہوتے ہیں اور انہیں دور کرنے کے لیے طرح طرح کے جتن کرتے ہیں۔ اسی لیے اب پیروں کی بو سونگھنے والا ایک روبوٹک کتا بنایا گیا ہے ۔
اس ننھے منے روبوٹک کتے کو ’ہینا چین‘ کا نام دیا گیا ہے اور اگر پاؤں بے بو ہوں تو دم ہلاتا ہے، ہلکی بو والے پیروں پر بھونکتا ہے اور اگر پاؤں میں شدید بو آرہی ہو تو یہ بے ہوش ہوکر گرجاتا ہے اور ظاہر کرتا ہے کہ آپ کے پیروں کی بو خود اس کے لیے بھی ناقابلِ برداشت ہے۔
جاپانی خود اپنے اور دوسروں کے گھروں میں جاتے ہوئے جوتے اور سینڈل باہر اتارتے ہیں۔ بلکہ بدبو والے بدن اور پیروں کو کئی مقامات پر بدتمیزی اور ہراساں کرنے میں شمار کیا جاتا ہے۔ اسی لیے ٹیکنالوجی کی مدد سے بو دور کرنے میں مدد لی جاتی ہے۔ اس سے قبل پیناسونک کمپنی نے کپڑے سے بو دور کرنے والا ایک ہینگر بنایا تھا جو بجلی سے چلتا ہے اور خاص انداز میں کپڑے کو بو سے پاک کرتا رہتا ہے۔
اسی لیے جاپانی بو دور کرنے کی ٹیکنالوجی پر خطیر رقم خرچ کتے ہیں اور ’ہینا چین ‘ کی قیمت بھی ذیادہ ہوسکتی ہے لیکن ابھی اس کی فروخت کے بارے میں نہیں بتایا گیا ہے۔
ہینا چین کو کیوشو کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے دو سال کی محنت کے بعد تیار کیا ہے۔ اب بہت جلد ایک کمپنی اسے تجارتی پیمانے پر تیار کرکے فروخت کررہی ہے۔ ہینا چین جاپانی زبان میں ’ناک ‘ کو کہتے ہیں۔ 15 سینٹی میٹر بلند اس روبوٹ کے ناک میں جدید ترین سینسر نصب ہے جو چند سیکنڈ میں اس کا احساس کرسکتا ہے۔ اس کے اگلے ورژن میں اس میں ایک ایئرفریشنر کا اضافہ بھی کیا جائے گا جو ہاتھوں ہاتھ پیروں کی بو دورکرسکتا ہے.
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔