- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
کراچی حصص مارکیٹ میں مندی،26 پوائنٹس گرگئے
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو ایک بارپھر اتارچڑھائو کے بعد مندی کے چھائے رہے۔
ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی نظام پر عملدرآمد ختم ہونے کے بعد حکمران اورسابقہ حلیف سیاسی جماعت کے درمیان تنازع پیدا ہونے کے اثرات بھی مارکیٹ پر مرتب ہوئے۔ بعض ماہرین کے مطابق پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان بھی غالب رہا۔ مندی کے باعث 49.42 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے7 ارب 53 کروڑ 19 لاکھ81 ہزار840 روپے ڈوب گئے۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 68 لاکھ14 ہزار386 ڈالر کی تازہ سرمایہ کاری کے سبب ایک موقع پر46.18 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن مقامی بینکوں و مالیاتی اداروں22 لاکھ65 ہزار317 ڈالر، میوچل فنڈز33 لاکھ83 ہزار735 ڈالر، این بی ایف سیز1 لاکھ 81 ہزار9 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے9 لاکھ84 ہزار325 ڈالر کے انخلا سے تیزی برقرار نہ رہ سکی اور ایک موقع پر 17900 کی نفسیاتی حد بھی گرگئی لیکن اختتامی لمحات کے دوران خریداری بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی ہوئی۔
کاروباری کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس26.05 پوائنٹس کمی سے 17921.02 اورکے ایس ای30 انڈیکس46.42 پوائنٹس کی کمی سے 14669.25ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس3.25 پوائنٹس کے اضافے سے 31124.98 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت31 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر34 کروڑ95 لاکھ32 ہزار600 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار348 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں155 کے بھائو میں اضافہ، 172 کے داموں میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔