- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فیز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی20 سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
ہوشیار! اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال آپ کو نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا کر سکتا ہے
سنگاپور: موبائل فون نے جہاں زندگی کا رنگ ڈھنگ ،طرز گفتگو اور ملاقات ہی بدل ڈالا ہے وہیں نوجوان نسل کو ذہنی اور نفسیاتی بیماریوں میں بھی مبتلا کردیا ہے جس کے باعث وہ اپنے تعلیمی عمل سے دور ہوتے جارہے ہیں اورایک تازہ ترین تحقیقاتی مطالعہ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ میڈیکل اتھارٹیز کو چاہئے کہ وہ انٹرنیٹ اور دیگر ڈیجیٹل آلات کے نشے کو دماغی عدم توازن قرار دیں۔
سنگا پور سے شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنگاپور کے لوگ ایک سیشن میں 38 منٹ تک فیس بک کا استعمال کرتے ہیں۔ ماہر نفسیات ایدریان وینگ نے واضح کیا ہے کہ ڈیجیٹل کے نشے کو نفسیاتی عدم توازن قرار دیا جانا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ذہنی دباؤ اور پریشانی جیسی بیماریوں کے ساتھ کئی مریض ان کے پاس آتے ہیں لیکن ان کی ان پریشانیوں کا اصل سبب مسلسل آن لائن اور سوشل میڈیا کے روابط ہیں۔
ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے تک لوگ آن لائن گیم کے نشے کے عادی تھے تاہم اب سوشل میڈیا اور ویڈیو ڈاؤن لوڈنگ اس سے بڑا نشہ بن گئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق مسلسل میسیجنگ کے باعث نوجوان اکثر ٹیکسٹ نیک یا آئی نیک کی تکلیف کا شکار رہتے ہیں۔
ماہرین نفسیات کے مطابق اکثر نوجوان جب لائن میں کھڑے ہوں یا سڑک پار کر رہے ہوں تو موبائل فون پر ایس ایم ایس کرنے میں مصروف رہتے ہیں جو گردن میں تکلیف کا باعث بنتا ہے، اکثر نوجوانوں کو جب اسمارٹ فون سے الگ کردیا جائے تو وہ شدید ذہنی پریشانی اور کرب پر کنٹرول نہیں کر پاتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔