قرضے کی اگلی قسط کے لئے آئی ایم ایف نے 4 نئی شرائط عائد کردیں

ارشاد انصاری  منگل 8 جولائی 2014
پاکستان کو اسٹیٹ بینک کے انٹرنل آپریشنز کو بہتر بنانا ہوگا، ایڈوائزری مانیٹری پالیسی کمیٹی کی ازسر نو تشکیل کرنا ہوگی۔   فوٹو: فائل

پاکستان کو اسٹیٹ بینک کے انٹرنل آپریشنز کو بہتر بنانا ہوگا، ایڈوائزری مانیٹری پالیسی کمیٹی کی ازسر نو تشکیل کرنا ہوگی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: آئی ایم ایف نے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی پروگرام کے تحت پاکستان کو قرضے کی اگلی قسط جاری کرنے کیلیے نیپرابورڈمیں خالی آسامیاں پُر کرنے سمیت 4نئی شرائط عائد کردی ہیں اور یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ یو بی ایل اور پی پی ایل  کے حکومتی شیئرز کی اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے نجکاری بھی آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنے کیلیے کی گئی ہیں۔

اس ضمن میں ،،ایکسپریس،،کو دستیاب  دستاویز کے مطابق آئی ایم ایف نے  پاکستان کیلیے مزید 4 اسٹرکچرل بینچ مارکس (شرائط) عائدکی ہیں جن میں کہا گیاکہ پاکستان کو اسٹیٹ بینک کے انٹرنل آپریشنز کو بہتر بنانا ہوگا، ایڈوائزری مانیٹری پالیسی کمیٹی کی ازسر نو تشکیل کرنا ہوگی اسکے علاوہ اسٹیٹ بینک  کی رسک مینجمنٹ سے متعلقہ سرگرمیوں کی مانیٹرنگ اور انکی سنٹرلائزیشن کیلیے  بورڈ کمیٹی قائم کرناہوگی۔دوسری شرط یہ عائد کی گئی ہے کہ نیپرابورڈ کے ممبران کی خالی آسامیاں پُرکرنا ہونگی اور بورڈ کو مکمل کرنا ہوگا۔

علاوہ ازیں تیسری نئی شرط یہ عائد کی گئی ہے کہ یو بی ایل اورپی پی ایل کے حکومتی شیئرزکی مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کیلیے اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے فروخت کرنا ہوگی  اور یہ  شرط گذشتہ ماہ (جون) کے آخر تک پوری کرنا تھی جو کہ  حکومت نے یو بی ایل اور پی پی ایل کے شیئرز کی اسٹاک مارکیٹ کے ذریعئے فروخت کے تحت پوری کردی اسکے علاوہ نیپرا بورڈ کی خالی آسامیاں پُر کرنیکی شرط بھی جون کے آخر تک پوری کرنا تھی تاہم یہ شرط ابھی تک پوری نہیں ہوسکی۔ چوتھی نئی شرط یہ ہے کہ ڈیبٹ مینجمنٹ آفس میں پبلک ڈیبٹ مینجمنٹ کی ذمہ داریوں کو یکجا کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔