کامن ویلتھ گیمز2018 میں کرکٹ کو حصہ بنانے کی پیشکش رد

اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 26 جولائی 2014
کامن ویلتھ گیمز میں کرکٹ کی شمولیت کے حوالے سے مینز اور ویمنز ٹی20 ایونٹس کے بارے میں کافی غور خوض کیا لیکن کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے، آئی سی سی۔ فوٹو:فائل

کامن ویلتھ گیمز میں کرکٹ کی شمولیت کے حوالے سے مینز اور ویمنز ٹی20 ایونٹس کے بارے میں کافی غور خوض کیا لیکن کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے، آئی سی سی۔ فوٹو:فائل

ممبئ: آئی سی سی نے کرکٹ کوکامن ویلتھ گیمز2018 کا حصہ بنانے کی پیشکش بھی رد کردی، مبصرین نے فیصلے کی وجہ شیڈول کے آئی پی ایل  سے تصادم کو قرار دیدیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرکٹ کی کامن ویلتھ گیمز سے دوری ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی، چیئرمین سی ڈبلیوگیمز فیڈریشن پرنس  تنکو عمران نے 2012 میں کرکٹ کوگلاسگو مقابلوں  کا حصہ بنانے کی درخواست کی تھی لیکن آئی سی سی نے اسے قبول نہیں کیا۔ اس کے بعد آسٹریلیا میں شیڈول2018 کے اگلے ایڈیشن کے حوالے سے غور ہوا لیکن اب اس تجویز کو بھی رد کردیا گیا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہواکہ کامن ویلتھ گیمز 2014 اور 2018 میں کرکٹ کے مینز اور ویمنز ٹی20 ایونٹس کو شامل کرنے کے حوالے سے تجویز زیر غور تھی جو مسترد ہوگئی۔

آئی سی سی ترجمان نے برطانوی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے کامن ویلتھ گیمز میں کرکٹ کی شمولیت کے حوالے سے مینز اور ویمنز ٹی20 ایونٹس کے بارے میں کافی غور خوض کیا لیکن کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔ یاد رہے کہ اولمپکس کے بعد دنیا کے سب سے بڑے اسپورٹنگ مقابلوں میں کرکٹ کا کھیل صرف ایک بار ہی شامل ہوسکا تھا۔ کوالالمپور گیمز 1998میں ون ڈے فارمیٹ کا انعقاد ہوا اور جنوبی افریقہ گولڈ میڈل حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔

بعدازاں اسے ایونٹ میں شامل کرنے کے حوالے سے زیر غور نہیں لایا گیا۔ دوسری طرف کرکٹ کامن ویلتھ یوتھ اولمپک گیمز 2017 کا حصہ ہے،کھیلوں کے یہ مقابلے سینٹ لوشیا میں ہونے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ٹی 20 کو ایونٹس میں شامل کرنا ممکن ہوگا، یہ فارمیٹ نہ صرف دلچسپی سے بھرپور بلکہ کم وقت میں فیصلہ بھی ہوجاتا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے بھی ہر 2 سال بعد ورلڈ ٹی 20کا انعقاد ہوتا ہے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ آئی سی سی کی جانب سے آئندہ کامن ویلتھ گیمز میں کرکٹ کو شامل نہ کرانے کی وجہ آئی پی ایل ہے،آسٹریلیا میں 4سے 15 اپریل تک ہونیوالے گیمزکے 21 ویں ایڈیشن اور انڈین پریمیئر لیگ کے شیڈول میں تصادم پایا جاتا ہے۔

کرکٹ میں ٹی 20 فارمیٹ کے آنے پر اسے ایشین گیمز میں بھی شامل کرلیا گیا تھا۔ رواں سال ستمبر میں جنوبی کوریا میں خطے کے سب سے بڑے ایونٹ میں بھی مختصر فارمیٹ کی مینز اور ویمنز کرکٹ شامل ہے،البتہ ایشیا کے سپر پاور بھارت نے اپنی دونوں ٹیموں کو ہی شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی، پاکستان کی طرف سے بھی صرف ویمنز ٹیم کو ہی گیمز کا حصہ بنایا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔