آئی سی سی پابندی کے شکارپلیئرزسے نرمی برتے ، وسیم کا مطالبہ

اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 1 نومبر 2014
پی سی بی کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ معاملہ کونسل کے سامنے اٹھائے اور وہ وہی کوئی فیصلہ کرے، وسیم اکرم فوٹو: فائل

پی سی بی کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ معاملہ کونسل کے سامنے اٹھائے اور وہ وہی کوئی فیصلہ کرے، وسیم اکرم فوٹو: فائل

دبئی: وسیم اکرم نے آئی سی سی سے پابندی کے شکار پاکستانی کرکٹرزکے معاملے میں نرمی برتنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر2010 میں انگلینڈ کیخلاف لارڈز ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ کے مرتکب ہوئے تھے، ان تینوں کو اس جرم میں جیل کی ہوا کھانی پڑی جبکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پابندی بھی عائد کر دی،نوجوان لیفٹ آرم پیسر کی سزا آئندہ برس ستمبر میں ختم ہو جائے گی، پی سی بی کی خواہش ہے کہ انھیں جلد فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی اجازت دلا دی جائے تاکہ وقت آنے پر انٹرنیشنل کرکٹ کیلیے تیار ہوں،آئی سی سی اس حوالے سے رواں ماہ کے اجلاس میں غور کرے گی۔ وسیم اکرم نے ایک خلیجی اخبار کو انٹرویو میں کہاکہ ان کرکٹرز نے جو کچھ کیا میں اسے پسند نہیں کرتا، مگر محمد عامر نوجوان اور غیرمعمولی صلاحیتوں کا حامل بولر ہے، وہ سب سے معافی مانگ چکا جبکہ جیل بھی گیا، اسے اپنی غلطی کی سزا مل چکی لہذا میں سمجھتا ہوں کہ اب واپس آ کر کرکٹ کھیلنی چاہیے۔

میں نے اس کی عمر کے جتنے فاسٹ بولرز دیکھے وہ ان سے اچھا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ میں نے گذشتہ دنوں اخبارات میں پڑھا کہ آئی سی سی زیرپابندی پلیئرز سے نرم رویہ اختیار کرے گی جو اچھی بات ہے، کرکٹ ان کھلاڑیوں کی روزی روٹی ہے اور وہ اس کے بغیر کچھ نہیں ہیں، اب یہ پی سی بی کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ معاملہ کونسل کے سامنے اٹھائے اور وہ وہی کوئی فیصلہ کرے، سابق کپتان کرکٹ سے طویل دوری کے بعد عامر کو فوراً انٹرنیشنل مقابلوں میں واپس لانے کے حق میں نہیں ہیں، انھوں نے کہا کہ وہ ابھی 22 برس کا ہے، ورلڈکپ اس کی واپسی کیلیے مناسب نہیں ہوگا، اسے ایک یا دو سیزن فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل کر فارم میں واپس آنا چاہیے، چند سال کچھ نہ کرنے کے بعد فوراً کم بیک ناممکن ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔