- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا اصولی فیصلہ
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے نان فائلرز اور ٹیکس واجبات جمع نہ کرانے والے بڑے ٹیکس نا دہندگان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں ایف بی آر کے سینئر افسر نے گزشتہ روز ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ماتحت اداروں سے نان فائلرز اور بڑے بڑے ٹیکس نادہندگان کی فہرستیں مانگی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان نان فائلرز سے 159 ارب روپے سے زائد کے واجبات کی ریکوری کے لیے ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) میں ڈالنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بار بار مہلت دینے کے باوجود این ٹی این تک نہ حاصل کرنے والے قابل ٹیکس آمدنی کے حامل لوگوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ اس تجویز کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے کہ ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے لیے وزارت خزانہ کے ذریعے وزارت داخلہ کے ساتھ معاملہ اٹھایا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ نان فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے جو سب سے اہم اقدام تھا وہ نان فائلرز کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ بلاک کرنا تھا مگر یہ اختیارات پارلیمنٹ سے منظوری کی صورت میں ملنا ہیں جو کہ ابھی تک نہیں ہوسکا اس لیے اب ایف بی آر کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں ہے کہ وہ نان فائلرز کے سی این آئی سی بلاک کر سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر نان فائلرز اور ٹیکس چوروں کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے اختیارات مل جاتے ہیں تو اس سے نان فائلرز سے 159 ارب روپے سے زائد کے واجبات کی ریکوری میں مدد ملے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے پہلے ہی 24 لاکھ ننانوے ہزار 39 نان فائلرز کی نشاندہی کی جاچکی ہے جبکہ کی تصدیق کے دوران مزید اہم ریکارڈ اکھٹا ہورہا ہے جو مستقبل میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ نان فائلر و شارٹ فائلرز کے اثاثہ جات اور ٹیکس سمیت دیگر ڈیٹا کی تصدیق کے لیے اسٹیٹ بینک، نادرا اور نیب سمیت دیگر اداروں میں قائم خصوصی سیل سے بھی معلومات حاصل کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ اسے مستقبل میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کیلیے استعمال میں لایا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔