- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
سڈنی میں 16 گھنٹے بعد یرغمالیوں کو رہا کرانے کی کارروائی میں 2 افراد ہلاک، 3 زخمی
سڈنی: آسٹریلیا میں مسلح شخص کی جانب سے ایک کیفے میں موجود متعدد افراد کو یرغمال بنائے جانے کے 16 گھنٹے بعد پولیس کی کارروائی میں 2 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی ہوگئے جب کہ مسلح شخص کی گرفتاری یا ہلاکت کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مسلح شخص کی شناخت ایرانی نژاد ہارون مونس کے نام سے ہوئی ہے جس نے آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے علاقے مارٹن پیلس میں واقع ایک کیفے میں موجود تقریبا 20 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا جس کی اطلاع ملنے پر پولیس نے کیفے کو چاروں طرف سے گھیر لیا اور یہ محاصرہ 16 گھنٹے تک جاری رہا۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق کارروائی کے دوران مسلح شخص اور پولیس کے درمیان کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جس کے بعد 7 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا تاہم اس دوران 2 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جب کہ 3 شدید زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق مسلح شخص ہارون مونس آسٹریلیا میں کئی جنسی اور دیگر مقدمات میں مطلوب اور گزشتہ سال اسے اپنی 6 بیویوں کو قتل کرنے کے الزام میں بھی مجرم قراردیا جا چکا ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز پولیس کی نائب کمشنر کا کہنا تھا کہ کیفے سے 5 افراد کارروائی سے قبل ہی باہر آنے میں کامیاب ہو گئے تھے جب کہ مسلح شخص سے مذاکرات کے ذریعے کیفے میں موجود دیگر افراد کو بحفاظت باہر نکالنے کی حکمت عملی اپنائی گئی لیکن 16 گھنٹے کی صبر آزما کوششوں کے بعد بالآخر پولیس کمانڈوز کو کارروئی کرنا پڑی۔
دوسری جانب آسٹریلوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے قومی سلامتی کمیٹی کے ارکان سے ملاقات کے دوران واقعے کو تشویشناک قرار دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔