نائیجیریا میں بوکو حرام سے نہ لڑنے پر 54 فوجیوں کو سزائے موت

ویب ڈیسک  جمعرات 18 دسمبر 2014
فوجیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے بوکو حرام کی جانب سے چند ماہ قبل قبضہ کئے گئے دیہاتوں کی واپسی کیلئے شدت پسندوں سے لڑنے سے انکار کر دیا تھا۔ فوٹو؛ فائل

فوجیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے بوکو حرام کی جانب سے چند ماہ قبل قبضہ کئے گئے دیہاتوں کی واپسی کیلئے شدت پسندوں سے لڑنے سے انکار کر دیا تھا۔ فوٹو؛ فائل

ابوجا: نائیجیریا کی فوجی عدالت نے شدت پسند تنظیم بوکو حرام سے لڑنے سے انکار پر 54 فوجیوں کا کورٹ مارشل کرتے ہوئے انہیں موت کی سزا سنادی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نائیجیریا کی فوجی عدالت نے بوکو حرام سے لڑنے سے انکار کرنے پر 54 فوجیوں کو ملک سے غداری کے الزام میں موت کی سزا سنا دی ہے۔ تمام فوجیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے بوکو حرام کی جانب سے چند ماہ قبل قبضہ کئے گئے 3 دیہاتوں کی واپسی کے لئے شدت پسندوں سے لڑنے سے انکار کر دیا تھا۔

دوسری جانب سزا پانے والے فوجیوں نے اپنے اوپر ملک سے غداری کے حوالے سے لگنے والے تمام الزامات کی سختی سے نفی کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں بوکو حرام سے مقابلے کے لئے مطلوبہ مقدار میں اسلحہ اور بارود فراہم نہیں کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ستمبر میں بھی ملک سے غداری اور فوجی افسر کو قتل کرنے کے الزام میں 12 فوجیوں کو سزائے موت دی گئی تھی۔ بوکو حرام 2009 سے شمال مشرقی نائیجیریا میں حکومت کے خلاف برسر پیکار ہے جس میں اب تک 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔