بچوں کو کہانیاں سنانا ان کی ذہنی نشوونما میں اضافے کا باعث بنتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  پير 27 اپريل 2015
بچوں کو رات کو کہانیاں سنانے سے ان میں لفظ سے معنی کشید کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے، طبی ماہرین فوٹو: فائل

بچوں کو رات کو کہانیاں سنانے سے ان میں لفظ سے معنی کشید کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے، طبی ماہرین فوٹو: فائل

سنسناٹی: ماہرین ایک عرصے سے کہتے آرہے ہیں کہ بچوں کو رات کو کہانی سنانے سے نہ صرف آگے چل کر ان میں مطالعے کا شوق پیدا ہوتا ہے بلکہ ان کی ذہنی اور جسمانی نشوونما بھی ہوتی ہے جب کہ اب ماہرین نے اس کے سائنسی شواہد بھی پیش کئے ہیں۔

امریکا میں سنسناٹی چلڈرن ہاسپٹل میڈیکل سینٹر کے مطابق بچوں کو اسکول بھیجنے سے قبل کہانیاں سنانے سے ان کی دماغی نشوونما پر گہرا اثر پڑتا ہے اور ہم نے پہلی مرتبہ یہ ثابت کیا ہے کہ کنڈر گارٹن (کے جی) اسکول سے قبل کہانیاں سنانے سے بچوں میں کہانیوں کو سمجھنے اور اس سے تعلق بنانے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے، اس کے لیے 19 صحت مند بچوں پر ٹیسٹ کیے گئے جن کی عمر 3 سے 5 برس تھی اور ان میں 37 فیصد بچوں کا تعلق کم آمدنی والے خاندان سے تھا۔

پہلے والدین سے معلوم کیا گیا کہ وہ اپنے بچوں کو رات کو کہانیاں سناتے ہیں یا نہیں پھر ان بچوں کے دماغ کے ایم آر آئی اسکین لیے گئے اور ان مقامات کو دیکھا گیا جو پڑھنے اور الفاظ سے معنی اخذ کرنے کا کام کرتے ہیں، جن بچوں کو رات کو ان کے والدین کہانیاں سناتے تھے ان میں پڑھنے اور الفاظ سے معنی نکالنے والے حصے بہت فعال دیکھے گئے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ والدین کے اس عمل سے نہ صرف بچوں میں آگے چل کر پڑھنے کا شعور بڑھے گا بلکہ ان کا ذہن بھی غیر معمولی طور پر فعال ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔