- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
گوئٹے مالا میں لینڈ سلائڈنگ سے 131 افراد ہلاک،300 سے زائد افراد لاپتہ
وسطی امریکی ملک گوئٹے مالا میں گزشتہ ہفتے ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاک افرد کی تعداد 131 تک پہنچ گئی جب کہ 300 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گوئٹے مالا میں گزشتہ ہفتے ہونے والی طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے اورشدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 131 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 300 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق صرف ال کمبرے ڈوس نامی گاؤں سے 26 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جہاں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 125 سے زائد مکانات بھی تباہ ہوئے۔
گوئٹے مالا کی ڈیزاسٹر ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ جس وقت لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا اس وقت بیشتر افراد گھروں میں سو رہے تھے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا، قدرتی آفت کے بعد 500 سے زائد ریسکیو اہلکار فلاحی کاموں میں ملوث ہیں جب کہ اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔