- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
امریکی شہری نے دوسروں کیلیے قطار میں لگ کر سامان خریدنے کی کمپنی کھول لی
نیویارک: امریکا کی مصروف زندگی میں لوگوں کے پاس قطاروں میں لگنے کا وقت نہیں ہوتا اور اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک شخص رابرٹ سیموئیل نے دوسروں کے لیے خود کو لائن میں لگنے اور کام کرنے کی آفر دی اور اب وہ اس پیشکش سے ہفتہ وار ایک ہزار ڈالر (ایک لاکھ روپے) کمارہے ہیں۔
امریکی شہری نے اپنی اس کامیابی کو دیکھتے ہوئے ’’سیم اولے لائن ڈیوڈز‘‘ نامی ویب سائٹ بھی تیار کی ہے جس پر موجود بہت سے لوگ معاوضے کے بدلے لوگوں کے کام کرتے ہیں اور طویل قطاروں میں انتظار کرتے ہیں جب کہ اس سروس کو سب سے زیادہ وہ لوگ استعمال کرتے ہیں جو نیویارک میں ہونےوالے کنسرٹ اور دیگر شوز کے لیے ٹکٹ منگواتے ہیں۔
سیموئیل حال ہی میں آئی فون خریدنے کے لیے ایک طویل قطار میں لگے اور 48 گھنٹوں بعد فون خرید کر اس کے خریدار کے حوالے کردیا تھا۔ سیموئیل کے مطابق وہ ایک ہفتے میں ایک ہزار ڈالر تک کماتے ہیں جب کہ وہ پہلے گھنٹتے کے 25 اور اس کے بعد گھنٹوں کے انتظار کے 20 ڈالر تک وصول کرتے ہیں۔ ان کی کمپنی کم ازکم 2 گھنٹے قطار میں لگنے کا آرڈر وصول کرتی ہے تاکہ مناسب معاوضہ حاصل کیا جاسکے جب کہ ان کے پاس موجود افراد قطاروں میں لگنے کا تجربہ ہوتا ہے اور انہیں ’’لائنسٹر‘‘ کا نام دیا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔