امریکی شہری نے دوسروں کیلیے قطار میں لگ کر سامان خریدنے کی کمپنی کھول لی

ویب ڈیسک  جمعـء 9 اکتوبر 2015
رابرٹ سیموئیل طویل قطاروں میں لگ کر لوگوں سامان خریدتے ہیں جس سے وہ ہفتہ وار ایک ہزار ڈالر تک کماتے ہیں۔

رابرٹ سیموئیل طویل قطاروں میں لگ کر لوگوں سامان خریدتے ہیں جس سے وہ ہفتہ وار ایک ہزار ڈالر تک کماتے ہیں۔

نیویارک: امریکا کی مصروف زندگی میں لوگوں کے پاس قطاروں میں لگنے کا وقت نہیں ہوتا اور اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک شخص رابرٹ سیموئیل نے دوسروں کے لیے خود کو لائن میں لگنے اور کام کرنے کی آفر دی اور اب وہ اس پیشکش سے ہفتہ وار ایک ہزار ڈالر (ایک لاکھ روپے) کمارہے ہیں۔

امریکی شہری نے اپنی اس کامیابی کو دیکھتے ہوئے ’’سیم اولے لائن ڈیوڈز‘‘ نامی ویب سائٹ بھی تیار کی ہے جس پر موجود بہت سے لوگ معاوضے کے بدلے لوگوں کے کام کرتے ہیں اور طویل قطاروں میں انتظار کرتے ہیں جب کہ اس سروس کو سب سے زیادہ وہ لوگ استعمال کرتے ہیں جو نیویارک میں ہونےوالے کنسرٹ اور دیگر شوز کے لیے ٹکٹ منگواتے ہیں۔

سیموئیل حال ہی میں آئی فون خریدنے کے لیے ایک طویل قطار میں لگے اور 48 گھنٹوں بعد فون خرید کر اس کے خریدار کے حوالے کردیا تھا۔ سیموئیل کے مطابق وہ ایک ہفتے میں ایک ہزار ڈالر تک کماتے ہیں جب کہ وہ پہلے گھنٹتے کے 25 اور اس کے بعد گھنٹوں کے انتظار کے 20 ڈالر تک وصول کرتے ہیں۔  ان کی کمپنی کم ازکم 2 گھنٹے قطار میں لگنے کا آرڈر وصول کرتی ہے تاکہ مناسب معاوضہ حاصل کیا جاسکے جب کہ ان کے پاس موجود افراد قطاروں میں لگنے کا تجربہ ہوتا ہے اور انہیں ’’لائنسٹر‘‘ کا نام دیا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔