- بشکیک سے 140 طلبا کو لے کر پرواز لاہور پہنچ گئی
- ویرات کوہلی نے پاکستان آکر کھیلنے سے متعلق اچھی بات کی ہے، شاہد آفریدی
- کراچی: چھالیہ کے اسمگلرز کا پولیس کو رشوت دینا مہنگا پڑ گیا
- کراچی: گریڈ 17 کا افسر عدالت میں میتھ کی اسپیلنگ نہ سُنا سکا
- عالمی بینک کی پاکستان میں آئندہ مالی سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی
- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی اسحاق ڈار اور امیر مقام کو بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
- کراچی میں پارہ 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- ٹِک ٹاک نے صارفین کے لیے اہم فیچر کی آزمائش شروع کردی
- ڈبلیو ایچ او نے ڈینگی کی دوسری ویکسین کی منظوری دیدی
- ’ ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ‘ بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات
- پاکستان نے یورپین باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ میں دو تمغے جیت لیے
- ہم وطنوں سے اپیل ہے سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کریں، پاکستانی سفیر
- کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
- مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ ن لیگ سے نہیں کہیں اور سے آیا تھا، نواز شریف
پیرس حملوں سے 2 روز قبل ہی اس واقعے کی خبر ٹویٹ پر دیدی گئی تھی
پیرس: پیرس حملوں سے پہلے ہی ان حملوں سے آگاہ کیے جانے کا ایک ٹویٹ سامنے آیا ہے جس میں واقعے سے قبل ہی اس میں مرنے والوں کی تعداد بریکنگ نیوز کے طور پر بتائی گئی تھی تاہم فرانس کی حکومت نے اس ٹویٹ سے متعلق تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔
برطانوی اخبار کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے اس ٹویٹ کو ’’پی زیڈ ای بکس نامی ٹویٹر اکاؤنٹ‘‘ سے منظر عام پر لایا گیا ہے جس میں واضح طور پر 11 نومبر کی تاریخ نظر آرہی ہے جب کہ حملہ 13 نومبر کو ہوا، ٹویٹ میں بریکنگ نیوز کے طور پر حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 120 اور زخمیوں کی تعداد 270 سے زائد بتائی گئی تھی اور ٹھیک 2 دن بعد رونما ہونے والے اس واقعے میں تقریباً اتنے ہی افراد جان سے گئے تاہم پیرس حملے کے تھوڑی دیر بعد یہ ٹویٹ غائب ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق پی زیڈ ای بکس درحقیقت پی زیڈ ایف اکاؤنٹ کا حصہ ہے جو بریکنگ نیوز کا اصل اکاؤنٹ ہے جب کہ اس سے قبل بھی فرانس میں چارلی ہیبڈو پر حملے اور نائجیریا کی مسجد پر حملوں کی بریکنگ نیوز بھی پی ایف زیڈ بکس نے پی زیڈ ایف سے شیئر کرکے چلائیں تھی لیکن اگر اس کی کوئی وضاحت نہ بھی کی جائے تو یاد رہے کہ داعش کے حامیوں نے پیرس حملوں سے 72 گھنٹے قبل ہی ایک دوسرے سے پیرس حملوں سے متعلق پیغامات کا تبادلہ شروع کردیا تھا جس میں ایفل ٹاور، اسلحہ کی تصاویر اور حملہ آوروں سے ہمدردی کا اظہار واضح نظر آرہا تھا۔
دوسری جانب فرانسیسی فوج کی انٹیلی جنس نے سوشل میڈیا پراس ٹویٹ کی تحقیقات کے لیے 3 ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں تاکہ حملوں کی تحقیقات میں مزید مدد کی جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔